سانحہ شکار پور کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا گیا

پیر 2 فروری 2015 15:00

سانحہ شکار پور کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا گیا

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2فروری 2015ء) سندھ اسمبلی میں اجلاس منعقد کیا گیا جس میں سانحہ شکار پور کے حوالے سے مذمتی قرار داد پیش کی گئی اور سانحہ شکاورپور میں امدادی کاروائیوں میں تاخیر کے حوالے سے حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اجلاس سندھ اسمبلی کے سپیکرآگا سراج درانی کی زیر صدارت کیا گیا جس میں تمام اراکین کی جانب سے سانحہ شکار پور کے خلاف مذمتی قرارداد مشترکہ طور پر پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن اظہار الحسن کا بھی یہی کہنا تھا کہ سانحہ پشاور اور سانحہ شکار پور حکومت کی غفلت کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ کراچی میں جاری آپریشن کو پورے سندھ میں وسیع کر دیا جائے جبکہ شہریار مہر نے کہا کہ شکار پور 2010ء سے دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔ امتیاز شیخ نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سانحہ کے وقت وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں ہی کراچی میں موجود تھے اور اس کے باوجود متاثرین سے اظہار افسوس نہ کرنا نہایت افسوسناک فعل ہے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ چیف جسٹس واقعہ کا از خود نوٹس لے کر معاملے کی عدالتی تحقیقات بھی کروائیں۔