کمشنر سکھر ڈویژن کی شکارپور سانحے کے بعد سیکورٹی کے مکمل فول پروف انتظامات کر نے کی ہدایت،

دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے معاشرے کے ہر فرد کو اپنی صفوں میں موثر کردار ادا کرنا ہوگا،محمد عباس بلوچ

بدھ 4 فروری 2015 21:05

سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04فروی 2015ء) کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے شکارپور سانحے کے بعد سکھر ڈویژن میں سیکورٹی کے مکمل فول پروف انتظامات کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی پورے ملک کے لیے ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے معاشرے کے ہر فرد کو اپنی صفوں میں موثر کردار ادا کرنا ہوگااور ملک کے معماروں کو پر امن پاکستان دینا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر کے کمیٹی روم میں ڈویژنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دہشت گردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان پر غور و خوص کرتے ہوئے سکھر ڈویژن کے تمام چھوٹی بڑی سرکاری عمارتوں ،اسکولوں،مساجد،امام بارگاہوں اور دیگر عبادتگاہوں سمیت عوامی مقامات پر سخت نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور بہ وقت ضرورت رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر سکھر ڈویژن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھتے ہوئے مشکوک افراداور سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور خفیہ دشمن کے بارے میں نگرانی کرتے ہوئے کسی بھی گڑ بڑ کی اطلاع متعلقہ حدکے ڈپٹی کمشنر،پولیس اسٹیشن،ڈی سی آفس میں قائم کنٹرول روم کو دیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے رونما ہونے سے قبل حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے عزائم کوخاک میں ملایا جاسکے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پوری قوم کا مسئلہ ہے جس کے لیے ہم سب کو مل کر نبرد آزما ہونا ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور آرمی پبلک اسکول پر حملے اور شکارپور امام بارگاہ پر بم حملے کے بعد حکومت کی جانب سے حفاظتی انتظام سخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور سکھر ڈویژن میں امن و امان کے قیام کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ اور حفاظتی انتظام سخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے داخلی راستوں پر نادرا کے تعاون سے بائیو میٹرک نظام متعارف کرا یا جارہا ہے اوربنا تصدیق کے کوئی بھی غیر قانونی فرد داخل نہیں ہوسکے گا کمشنر سکھر ڈویژن نے محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ تمام اسکولوں اور کالجوں کی انتظامیہ کوپابند بنائیں کہ وہ مہیا کی گئی ایس او پی پر عمل کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کو حتمی شکل دیں اور سرکاری اسکولوں کے ایس ایم سی فنڈز میں سے پرائیویٹ گارڈمقرر کیے جاسکتے ہیں انہوں نے متنبہ کیا کہ جو بھی پرائیویٹ اسکول اور کالج انتظامیہ کی فراہم کردہ ایس او پی پر عمل نہیں کرے گا ان اسکولوں اور کالجوں کی این او سی ردکی جائے گی کمشنر سکھر نے یہ بھی ہدایت دی کہ جن پرائیویٹ اسکولوں میں شاگردوں کے یونیفارم فورسز کی طرز پر ہیں اس پر فوری پابندی عائد کرکے ان کو تبدیل کیا جائے کمشنر سکھر ڈویژن نے گھوٹکی، خیرپوراور سکھرکے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی وہ اپنے اضلاع میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے محلہ کمیٹیوں کا تشکیل عمل میں لائیں تاکہ وہ اپنے ارد گرد کے ماحول ،سرگرمیوں،مشکوک افراد پر نظر رکھنے اور کسی بھی مشکوک شخص کی آمد کے بارے میں فوری اطلاع دیں جبکہ اسکاؤٹس اور سول ڈیفنس کے رضاکاروں کو بھی فعال کیا جائے تاکہ ان کی مدد بھی لی جاسکے ڈویژن میں ریسکیو سینٹر بھی قائم کیا جائے جس میں ایمبولینس کے ساتھ ساتھ عملہ اور فوکل پرسن مقرر کیا جائے کمشنر سکھر نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ غیر رجسٹرڈ گیسٹ ہاؤس کو فوری ختم کیا جائے اور ہر گیسٹ ہاؤس اور ہوٹلوں میں رہنے والے افراد کا ریکارڈ رکھا جائے اجلاس میں ڈی آئی جی سکھر سائیں رکھیو میرانی نے سکھر ،گھوٹکی اور خیرپور کے ایس ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے، بغیر نمبر پلیٹ ، بغیر کاغذات کی گاڑیوں، کالے شیشے ، نیلی لائیٹس والی گاڑیوں کے خلاف فوری کاروائی کریں انہوں نے کہا کہ مساجد، امام بارگاہوں،مدرسوں اور اسکولوں کی سخت نگرانی کی جائے اور لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے جبکہ تمام اضلاع میں غیر قانونی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی وردیوں اور بیجوں کی فروخت پر پابندی عائد کیا جائے ۔