ائیر ہوسٹس اور اُن کی مضحکہ خیز یورنیفارم

جمعرات 5 فروری 2015 11:15

ائیر ہوسٹس  اور اُن کی مضحکہ خیز  یورنیفارم

جاپان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5فروری2015ء)آج کے دور میں جہاں ہر چیز میں موجودہ فیشن کو مد نظر رکھا جاتا ہے وہیں پر ائیر ہوسٹس کی یونیفارم بھی اس سے مستثنیٰ نہیں۔ فیشن ڈیزائنر ززمین کے فیشن کو مد نظر رکھ کر یونیفارم تو ڈیزائن کر دیتے ہیں مگر یہ نہیں سوچتے کہ ائیرہوسٹس نے یہ یونیفارم 35000 فٹ کی بلندی پربھی استعمال کرنی ہے۔ ذیل میں چند ائیر لائنز کی ائیر ہوسٹس کی یونیفارم ہیں جسے پہن کر وہ خاصی مضحکہ خیز لگ رہی ہیں۔

1 جاپان کی سکائی مارک ائیر لائن کی ائیر ہوسٹس عارضی یونیفارم پہنے ہوئے،منی سکرٹ کی وجہ سے اس پر بہت اعتراضات ہوئے۔ 2 سنگار پور ائیر لائن کی ائیر ہوسٹس سوتی کیبایا(kebaya) پہنےہوئے۔ اسے 1968 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ 3 سکائی مارک ائیر لائن کی ائیر ہوسٹس کو شکایت کے کہ منی سکرٹ کی وجہ سے مسافراُن کی تصاویر بناتےہیں۔

(جاری ہے)

4 لفتھانزا ائیر لائن کی ائیر ہوسٹس اپنی روایتی یونیفارم میں جسے 1957 میں متعارف کرایا گیا تھا اور 2005 میں تبدیل کیا گیا۔

5 ورجن اٹلانٹک کی ائیر ہوسٹس کو شکایت ہے کہ ان کی یونیفارم حد سے زیادہ ٹائیٹ ہے۔ 6 بہت سے ائیر لائن ایسی بھی ہیں جو ائیر ہوسٹس کی پسند کے مطابق اسے سکرٹ ، ٹراؤزر یا کوئی دوسرا لباس پہننے کی اجازت دیتی ہیں۔ 7 کیتھے پیسیفک کی ائیر ہوسٹس کو شکایت ہے کہ اُن کی یونیفارم مردوں کو ان کی طرف مائل کرتی ہے۔ 8 ۔اتحاد ائیر ویز کی تازہ ترین یونیفارم ، جسے پچھلے ماہ ہی متعارف کرایا گیا ہے۔ اس میں ٹراؤزر کا آپشن ہی نہیں۔ 9 کنتاس (Qantas) کے کیبن کریو کا کہنا ہے کہ ان کی یونیفارم اُن کی جاب کے عملی اور جسمانی تقاضوں کے مطابق نہیں ہے۔