دہشتگردی کوختم کرنے کے لیے جب تک ہم گراس روٹ لیول پر توجہ نہیں دینگے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا،سید سمیع اللہ شاہ راشدی

جمعرات 5 فروری 2015 16:11

خیرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05فروی 2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پیر سید سمیع اللہ شاہ راشدی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کوختم کرنے کے لیے جب تک ہم گراس روٹ لیول پر توجہ نہیں دینگے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ دہشتگردوں کو پھانسی دینے سے وقتی طور پر اس میں کمی تو آسکتی ہے مگر اسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس ناسور کو ختم کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ تمام افراد کواپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر اور خیرپور یونین آف جرنلسٹس کے ایک وفد جس کی قیادت ایف ای سی کے رکن رشید رضا، صوفی اسحق ،شجاعت صدیقی کررہے تھے وفد میں شامل عمران ساحل، عرفان شیخ، پرویز خان، سردار دین محمد، فیصل عمران طاہر وارثی ،عابد پٹھان ودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ملکی ترقی، خوشحالی اور لوگوں کو بنیادی سہولیات اس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک تعلیمی اور عدالتی نظام کوبہتر نہ بنایا جائے۔

ایجوکیشن سٹی کا درجہ رکھنے والے خیرپور کی درسگاہوں میں باصلاحیت، قابل اساتذہ کمی کی وجہ سے اس کے ثمرات زیر تعلیم طلبہ و طالبات پر مرتب نہیں ہورہے ۔بدقسمتی سے ہمارے ملک کے اعلیٰ ایوانوں میں موجود بہت سے نمائندوں کو عوام کے مسائل اور ان کے حل کے لیے قانون سازی کا علم ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد مسائل کی دلدل میں گھیرے ہوئے ہیں، نظام تعلیم کو بہتر بنانے، فروغ کے لیے حکمراں، سیاستدان بلند و بانگ دعوے تو کرتے ہیں مگر کسی بھی حکمراں اور سیاستدانوں کے بچے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ تعلیم کے لیے شروع کردہ اقدامات غیر موثر نظر آتے ۔

سید سمیع اللہ شاہ راشدی کاکہنا تھا کہ خیرپور یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے 10 فروری کو منعقدہ شہدائے صحافت ایوارڈ کی تقریب کو سرہاتے ہوئے کہا کہ صحافی مسائل میں گھرے لوگوں کی آواز اعلیٰ ایوانوں تک پہنچاتے ہیں اور شہداء کو یاد کرنا انتہائی اچھا عمل ۔ملک میں جاری دہشتگردی کی لہر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ امام بارگاہ لکھی در شکارپور کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ریاست ایک طاقت ہوتی ہے۔

اس کے باوجود دہشتگردی کو ختم کرنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی ویژن نظر نہیں آتا۔ حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے دہشتگردی اور ان کو پناہ دینے والوں کو ختم نہیں کیا جاسکا۔اگرحکمران اور افسران درست سمت میں کام کرتے ہیں اسکے نتائج بھی اچھے نکلتے ہیں جس کی مثال ضلع خیرپور بھرایک اچھے پولیس افسر کی تعیناتی سے لوگ یہ امید لگا رہے ہیں کہ حالات میں بہتری آئے گی۔

چیئرمین عمران خان نے ملک میں تبدیلی کے لیے جو نعرہ لگایا تھا اب اس کے اثرات نظر آرہے ہیں اوروہ دن دور نہیں جب پی ٹی آئی اس ملک میں تبدیلی لائے گی ۔ لوگوں کو تعلیم، صحت بنیادی سہولیات گھر کی دہلیز پر میسر آئینگی۔ نظام تعلیم کو بہتر بنانے، فروغ کے لیے حکمراں، سیاستدان بلند و بانگ دعوے تو کرتے ہیں مگر کسی بھی حکمراں اور سیاستدانوں کے بچے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کرتے ۔

یہی وجہ ہے کہ تعلیم کے لیے شروع کردہ اقدامات غیر موثر نظر آتے ہیں اور کسی بھی ملک کی ترقی، خوشحالی میں تعلیم اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمارے ملک میں طویل عرصے سے لوگ بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے حوالے سے شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور اس میں بہتری اس وقت ممکن ہوگی جب حکمراں سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے تعلیم، صحت، عدالتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے تمام اداروں میں سیاست سے بالاتر ہوکر میرٹ پر تقرریاں ہوں۔

پی ٹی آئی نے ملک کی بہتری اور انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اب اس کے اثرات نظر آنا شروع ہوچکے ہیں طویل عرصے سے نعرے سننے والے اب بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے صدائیں بلند کر رہے ہیں جوکہ ایک اہم تبدیلی ہے۔ پیر سید سمیع اللہ شاہ راشدی نے شہیدا صحافت کانفرنس میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین بھی دلایا۔