وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کیخلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے نیب ریفرنسزکالعدم قرار، اسے دوبارہ کھولے جانے کی درخواست مسترد

جمعہ 6 فروری 2015 23:31

وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کیخلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروری 2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے نیب ریفرنسزکالعدم قراردے کر اسے دوبارہ کھولے جانے کی درخواست مسترد کردی ۔ لاہور ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس سردار شمیم نے شریف خاندان کے خلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے ریفرنسز کیس کی سماعت کی۔

عدالتی سماعت کے دوران شریف برادران کے وکیل اشتر اوصاف علی خان نے عدالت کو بتایاکہ شریف برادران کسی بینک سے نادہندہ نہیں ہیں۔ انہوں نے بنکوں سے جو قرضہ لیا وہ مارک اپ سمیت ادا کر دیا گیا ہے۔ اس لیے نیب ریفرنسز کو کالعدم قرار دیا جائے۔ دوران سماعت نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنسز کے حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔

(جاری ہے)

قرضوں کی ادائیگی کا حتمی فیصلہ جاری نہیں ہوا۔

عدالت نے فر یقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد تمام ریفرنسز کو کالعدم قرار دے دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ کر رہا تھا جس کے دونوں ججز نے درخواست پر الگ الگ فیصلہ دیا جس کے بعد جسٹس سردار شمیم کو درخواست کا فیصلہ کرنے کے لئے ریفری جج مقرر کیا گیا تھا۔ بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے شریف برادران کے وکیل اشتر اوصاف علی خان نے کہا کہ قرضے کی مارک اپ سمیت ادائیگی کے بعد یہ کیس بنتا ہی نہیں ، نیب نے اتفاق فونڈریز کے میاں شریف ،نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف چودہ فروری 2000ء کو ریفرنس دائر کیا تھا۔

قرضے کی مارک اپ سمیت ادائیگی کے بعد ان نیب ریفرنسز دوبارہ کھولنے کاکوئی قانونی جوازنہیں بنتاتھا اسلئے تو عدالت نے اس دائر کیس کوخارج کردیاہے۔