کس کی خواہش نہیں ہوتی ورلڈ کپ نہ کھیلے ،سفارش کی بناء پر ٹیم میں آنے کا لیبل نہیں لگوانا چاہتا ‘ سعید اجمل

ہفتہ 7 فروری 2015 16:34

کس کی خواہش نہیں ہوتی ورلڈ کپ نہ کھیلے ،سفارش کی بناء پر ٹیم میں آنے ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروی 2015ء)قومی کرکٹ ٹیم کے جادوگر سپنر سعید اجمل نے آئی سی سی کی طرف سے بالنگ ایکشن کلیئر قرار دینے پر انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں سب سے پہلے اپنے اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں ،اپنی فیملی ، پی سی بی ،کوچز و دیگر عملے اور پرستاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے نہ صرف بالنگ ایکشن کی درستگی کے لئے ساتھ دیا بلکہ کڑے وقت میں مجھے بھرپور سپورٹ کیا ، ورلڈ کپ کیلئے قومی سکواڈ کا اعلان ہو چکا ہے ، ٹیم بھی روانہ بھی ہو گئی ،ایسی دعا نہیں کروں گاکہ خدانخواستہ کوئی ان فٹ ہو اور میں اسکی جگہ شامل ہوں بلکہ پوری ٹیم کے لئے دعا گو ہوں کہ وہ پرفارمنس دے ،بہت مجبوری ہوئی اور بورڈ اور سلیکٹرزمیری نئی بالنگ کو موثر سمجھتے ہیں اور مجھے ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل کیا جاتا ہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ،دس سے بارہ ایکشن تبدیل کر کے نیا ایکشن بنایا ہے اور میری بھرپور کوشش ہو گی کہ پرانے ایکشن کی طرح نیا ایکشن بھی موثر ہو اور میں ریکنگ میں مجموعی طور پر پہلے نمبر پر آ سکو ں ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز پابندی ہٹنے کے بعد نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں صحافیوں سے گفتگو اور ٹی وی چینلز کو انٹر ویوز میں سعید اجمل نے کہا کہ اس خبر پر میں جتنا خوش ہوں میں اسکی لفظوں میں ادائیگی نہیں کر سکتا ۔ نمبر ون کا ایک دم پابندی کا شکار ہونا اور نیچے آنا مشکل دور تھا لیکن میں اپنی فیملی کے افراد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے سپورٹ کی ۔ میں پاکستان کرکٹ بورڈ ‘ اپنے کوچز ‘ دیگر عملے جنہوں نے میرے بالنگ ایکشن کی درستگی کیلئے عملی مدد جبکہ اپنے پرستاروں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے دعائیں کیں ۔

میں ان بین الاقوامی کرکٹرز کا بھی شکر گزارہوں جنہوں نے اس مشکل وقت میں میری ہمت بندھائی اور حوصلہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ثقلین مشتاق ، محمد اکرم ‘ مشتاق احمد اور دیگر عملے نے میرے ساتھ بہت تعاون کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ کڑے وقت میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے میرا بہت ساتھ دیا اور آئندہ بھی دیں گے ،میں میڈیا کا بھی شکر گزار ہوں جس نے س وقت میں میرا ساتھ دیا ۔

انہوں نے ورلڈ کپ سکواڈ کیلئے ٹیم میں شامل کئے جانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ قومی اسکواڈ کا اعلان ہو چکا ہے جبکہ ٹیم بھی روانہ ہو چکی ہے اب میری نیک خواہشات پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہیں ۔ اگر مجھے شامل کرنا بہت مجبوری ہوئی تو میں تیاری کے ساتھ ہی ٹیم کو جوائن کر سکوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بالنگ ایکشن کی درستگی کے لئے بڑی محنت کی ہے اور میں انشا اللہ بین الاقوامی میچز میں اسے ثابت کروں گا ۔

انہوں نے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ریٹائر منٹ لینا ہوتی تو پابندی کے دوران اس کا فیصلہ کر لیتا ۔ میرا فی الحال کرکٹ کو چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں اور میں قومی ٹیم کے لئے تین سے چار سال کھیلنا چاہتا ہوں اور میرا بالنگ ایکشن ماضی کی طرح موثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کس کی خواہش نہیں ہوتی کہ وہ ورلڈ کپ نہ کھیلے لیکن صورتحال بھی دیکھنی چاہیے ۔

اگر میں اس طریقے سے ٹیم میں آجاتا ہوں تولوگ سمجھیں گے میں سفارشی ٹیم میں آگیا ہوں میں اپنے اوپر اس طرح کا کوئی لیبل نہیں لگوانا چاہتا ۔ میں چاہتا ہوں کہ میں سو فیصد موثر بالنگ کے ساتھ میدان میں واپس آؤں اور میں بہت جلد واپس آؤں گا اور اسے ثابت بھی کروں گااور مجھے امید ہے کہ میں ایک ماہ میں سب کچھ ٹھیک کر لوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا ہدف ورلڈ کپ کے بعد آنے والی سیریز ہے ۔

میں ان ڈور کے بعد آؤٹ ڈور بھی پریکٹس کر رہا ہوں اور میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے قبل بالنگ ایکشن کے سو فیصد موثر ہونے کا ثابت کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کے حوالے سے کہا کہ ہماری ٹیم بھی ہاری ہے او ر بھارت کی ٹیم نے بھی شکست کھائی ہے ۔ورلڈ کپ کے لئے جانے والی دونوں ٹیمیں متوازن ہیں اور کانٹے دار مقابلہ ہوگا اور انشا اللہ پاکستان جیتے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بائیو مکینک لیب کے منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرے تاکہ جس طرح میں مشکلات کا شکار ہوا دوسرے بالرز اس سے بچ سکیں ۔ اگر مستقبل میں کسی بالر کو بالنگ ایکشن کی درستگی کے لئے میری خدمات درکار ہوئی تو میں حاضر ہوں گا۔ انٹر ویوز میں سعید اجمل نے کہا کہ میں نے دس ‘ بارہ ایکشن تبدیل کر کے نیا ایکشن بنایا ہے اور میں اسے اپنے سابقہ ایکشن کی طرح موثر بنانے کے لئے بھرپور محنت کر رہا ہوں اور میری کوشش ہو گی کہ میں اسی طرح پرفارم کر سکوں جس طرح ماضی میں اپنی ٹیم کے لئے کرتا آ یا ہوں ۔

انہوں نے ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ورلڈ کپ سکواڈ کا نہ صرف اعلان ہو چکا ہے بلکہ ٹیم روانہ بھی ہو چکی ہے ۔ میں یہ تو نہیں کہوں گا کہ خدانخواستہ کوئی ان فٹ ہو اور میں اسکی جگہ شامل ہوں بلکہ میں پوری ٹیم کے لئے دعا گو ہو ں کہ وہ میگا ایونٹ میں پرفارم کرے ۔انہوں نے پی سی بی کی طرف سے سکواڈ میں شامل کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر پی سی بی مجھے بھجواتا ہے اورسلیکٹرز میرے نئے بالنگ ایکشن کو چیک کر کے اسے موثر سمجھتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔

میں فی الحال پریکٹس میں ہوں اور اپنے نئے بالنگ ایکشن کو موثر بنانے کے لئے روزانہ جم اور ٹریننگ کر رہا ہوں اس میں مزید کتنا وقت لگا اس کا تو معلوم نہیں لیکن میں نیک نیتی سے محنت کر رہا ہوں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں جب دلبرداشتہ ہو جاتا تھا تو ثقلین مشتاق میری ہمت بڑھاتے اور مجھے کہتے کہ تم نے واپس آنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پابندی کے دوران تمام ساتھی کرکٹرز کا رویہ بڑا اچھا رہا کیونکہ میں خود بھی فریندلی اور ہیپی مین ہوں اور میں ویسے بھی لمبی دوستی نبھاتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے طویل وقفے کے بعد خوشی ملی ہے میں اسے انجوائے کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کتنے سال تک کرکٹ کھیلنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں بھرپور محنت کر رہا ہوں اور قومی ٹیم کے لئے مزید تین سے چار سال کھیل سکتا ہوں۔