پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے بیرون ملک سے ملے ہوئے ہیں، شرجیل میمن ،ان کا مقصد اسلام اور پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرکے پاکستان کو دہشتگردی کی نرسری قرار دینا ہے، ہماری عوام اب باشعور ہوچکی ہے اور انہیں اس بات کا بخوبی علم ہے کہ یہاں ہونے والی دہشتگردی کون اور کیوں کررہا ہے ہمارا مذہب اقلیتوں کے تحفظ کا درس دیتا ہے اور پاکستان کے آئین کے تحت اقلتیوں کو یہاں مکمل آزادی ہے نفرتیں پھیلانے والی سوچوں کے خلاف اب ہم کو متحد ہونا ہوگا اور اتحاد سے ہی ہم ان سازشوں کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں، پیام امن کنونشن سے خطاب

اتوار 8 فروری 2015 23:26

پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے بیرون ملک سے ملے ہوئے ہیں، شرجیل ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 8فروری۔2015ء) سندھ کے وزیر اطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے بیرون ملک سے ملے ہوئے ہیں، ان کا مقصد اسلام اور پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرکے پاکستان کو دہشتگردی کی نرسری قرار دینا ہے، ہماری عوام اب باشعور ہوچکی ہے اور انہیں اس بات کا بخوبی علم ہے کہ یہاں ہونے والی دہشتگردی کون اور کیوں کررہا ہے ہمارا مذہب اقلیتوں کے تحفظ کا درس دیتا ہے اور پاکستان کے آئین کے تحت اقلیتوں کو یہاں مکمل آزادی ہے نفرتیں پھیلانے والی سوچوں کے خلاف اب ہم کو متحد ہونا ہوگا اور اتحاد سے ہی ہم ان سازشوں کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان علماء کونسل سندھ کے تحت منعقدہ پیام امن کنونشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، کنویشن سے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی، مولانا زاہد محمود قاسمی، مولانا امجد ، مولانا طارق محمود مدنی، مولانا عبدالماجد فاروقی، مولانا حبیب الرحمان ، قاری محمد اعظم فاروقی ، علامہ جعفر سبحانی، علامہ محمد احسان صدیقی، محمد مشتاق کلوٹہ، مفتی محمد یوسف قصوری، مولانا محمد ساجد، مسلم لیگ ن علی اکبر گجر، بشپ اعجقز،پنڈت شام لعل شرما سمیت تمام مکاتب فکر اور مسالک ومذاہب کے علماء کرام اور رہنماوٴ ں نے خطاب کیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم سب مقصد ایک ہی ہے کہ پاکستان کی بقاء اور سالمیت پر کوئی آنچ نہ آئے انہوں نے کہا کہ آج پاکستان علماء کونسل کی جانب سے اس کانفرنس کے انعقاد نے اس بات کو ثابت کردیا ہے کہ ا ب اس ملک میں بھائی کو بھائی سے لڑوانے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گو کہ کچھ سانحات اور واقعات کے جذباتی تقاریر کی جاتی ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ہم میں کسی قسم کا کوئی اختلاف ہے انہوں نے کہا کہ ہماری عوام اب باشعور ہوچکی ہے اور انہیں ان سازشوں کا بخوبی علم ہے کہ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج پورا ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے اور ہمیں دہشتگردی سے نبردآزما ہونے کے مل جل کر ان کے خلاف اقدامات کرنے ہوں گے انہوں نے کہا کہ دہشتگرد انسان، پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں اور ان کا کوئی مذہب اور مسلک نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ مدارس ہماری نوجوان نسلوں کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے میں مصروف عمل ہیں لیکن جومدارس اسلام اور مذہب کی آڑ میں دہشتگردی کی تعلیم دیتے ہیں ان کے خلاف بھی ہم سب کو ایک ہونا ہوگا اور ان کی نشاندہی کرنی ہوگی، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ دشمن پاکستان میں دہشتگردی کے ذریعے عالمی سطح پر پاکستان اور اسلام کے تشخص کو بگاڑنا چاہتا ہے اور اس میں بیرونی طاقتیں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جو دہشتگردی ہورہی ہے اس کے تانے بانے بیرون ملک سے جڑے ہوئے ہیں جو پاکستان میں انتشار اور اناکی پھیلانے کی سازش کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد قائد اعظم محمد علی جناح کی تلقین میں دڑاریں ڈالنا اور بھائی بھائی سے لڑوانا ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور اور سانحہ پشاور کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ان سانحات پر کسی بھی پاکستانی یامسلمان کا دل خون کے آنسو رویا ہوا ایسا ممکن نہیں ہے لیکن اگر اس پر کسی کو خوشی ہوئی تو وہ مسلمانوں ، پاکستانیوں اور انسانیت کے دشمنوں کو ہوئی ہوگی، اس موقع پر انہوں نے اقلیتوں کے تحفظ کو حکومتی اور مسلمانوں کی اولین ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انہیں وہ تمام آزادی موجود ہیں جو ایک مسلمان کو حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تمام عبادت گاہوں اور ان کا تحفظ کریں ،اس موقع پر انہو ں نے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین علامہ طاہر اشرفی کو پیام امن کنویشن کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت امن وامان کے قیام میں ہروقت ان کے ساتھ موجود ہے انہوں نے کہا کہ جو سوچ اس ملک میں نفرتیں پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں ان کو شکست اسی صورت میں دی جاسکتی ہے کہ ہم مکمل اتحاد اور یکجہتی ہو، انہوں نے کہا کہ ہمیں اب ماضی کو بھلا کر مستقبل کی فکر کرنا ہوگی اور اس کے متحدہونا وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہے ، شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کودرپیش مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ صرف اور صرف اتحاد اور یکجہتی میں ہے ، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی ودیگر مقررین نے کہا کہ اس وقت ملک جو چیلنجز اور بالخصوص دہشتگردی کا سامنا ہے اس سے نبرزآزما ہونے کے لیے تمام مذاہب اور مکاتب فکر علماء کرام اور عوام ایک پلیٹ فارم پر اب متحد ہوچکیں ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب اس ملک سے ان دہشتگرد وں اور ملک اور اسلام دشمن قوتوں کا خاتمہ کردیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :