مورگن نے موجودہ دور کے بیٹ ضرورت سے زیادہ بھاری ہونے کے دعویٰ کو مسترد کر دیا

پیر 9 فروری 2015 11:50

مورگن نے موجودہ دور کے بیٹ ضرورت سے زیادہ بھاری ہونے کے دعویٰ کو مسترد ..

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09فروی 2015ء)برطانوی کرکٹ ٹیم کے کپتان اووٴن مورگن نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ موجودہ دور کے بیٹ ضرورت سے زیادہ بھاری ہیں اور وہ بلے بازوں کی ناجائز طور پر مدد کرتے ہیں عالمی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ کرکٹ کی قانون سازوں کو بلوں کی موٹائی کو کم کرنے پر غور کرنا چاہیے۔

یہ بات انھوں نے جنوبی افریقہ کے بلے باز اے بی ڈیویلیئرز کی جانب سے ایک روزہ میچوں کی تاریخ کی تین ترین سنچری کا ریکارڈ توڑنے کے بعد دیا تھاڈی ویلیئرز نے 18 جنوری کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلتے ہوئے صرف 31 گیندوں پر سنچری بنا کر اپنا نام ریکارڈ بک میں محفوظ کروا لیا تھا اس کے علاوہ نومبر میں بھارتی بلے باز روہت شرما نے ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار 250 کا سکور عبور کیا تھا۔

(جاری ہے)

مورگن نے کہا کہ بلے کی موٹائی پر ہونے والی بحث مضحکہ خیز ہے میں نے آج تک ایسا کوئی بلا نہیں دیکھا جس کے بارے میں میرا خیال ہو کہ یہ مضحکہ خیز ہے اور اس پر پابندی لگنی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ آپ بلے کی موٹائی پر ساری توجہ مرکوز کر رہے ہیں حالانکہ اب دو نئی گیندوں سے بولنگ ہوتی ہے اور گیند کبھی بھی 25 اووروں سے زیادہ پرانی نہیں ہو پاتی اس کے علاوہ دائرے میں بھی ایک اور فیلڈر موجود ہوتا ہے۔

ڈیو رچرڈسن نے کہا تھا کہ جدید بلوں نے ’کرکٹ کا توازن بلے بازوں کے حق میں موڑ دیا ہے‘ کیونکہ اب خراب شاٹیں بھی چھکا بن جاتی ہیں بلے کی لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں تو قواعد موجود ہیں تاہم کرکٹ کے قوانین کی کتابیں بلے کی موٹائی کے بارے میں خاموش ہیں۔گذشتہ جولائی کو کرکٹ کی قواعد ساز کمیٹی ایم سی سی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ فی الحال بلے کی موٹائی کو نہ چھیڑا جائے۔ایم سی سی کا کہنا ہے کہ وہ عالمی کپ کے دوران بلوں کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔