ترکی ، سعودی عرب کے بہتر تعلقات، اسرائیلی پریشانی سے دوچار ہوگیا

پیر 9 فروری 2015 14:21

ترکی ، سعودی عرب کے بہتر تعلقات، اسرائیلی پریشانی سے دوچار ہوگیا

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09فروی 2015ء) ترکی اور سعودی عرب کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات پر اسرائیلی پریشانی سے دوچار ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حکومت نے ترکی اور سعودی عرب کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کو اپنے تزویراتی مفادات بالخصوص مشرق وسطٰی میں اسرائیلی مفادات کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ اسرائیل کے انٹیلی جنس وزیر یوفال شٹائنٹس نے 48 گھنٹوں میں ایک سے زاید مرتبہ ترکی، سعودی عرب قربت کے نتائج پر انتباہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے مسلمان ممالک کی صفوں میں اتحاد سے اسرائیل کے مفادات خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔ عبرانی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی انٹیلی جنس وزیر نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بہتر ہونے سے خطے کے مسلمان اور عرب ممالک کو فائدہ پہنچے نہ پہنچے کم سے کم شدت پسند قوتوں کو فائدہ ضرور ہوگا اور یہی ہمارے لئے خطرے کا موجب ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے ترکی کیساتھ قربت مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے اثرونفوذ کا ایک رد عمل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیر نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن خود بھی ایک انتہاء پسند شخص ہیں جو انتہاء پسندی کو فروغ دینے کا موجب بن رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکا خطے میں اسرائیلی مفادات کے دفاع کیلئے تل ابیب کیساتھ ملکر کام کریگا اور ایسے حالات پیدا نہیں ہونے دیگا جس کے نتیجے میں اسرائیل یا امریکا کے خطے میں مفادات کو خطرہ لاحق ہوجائے۔ صہیونی انٹیلی جنس وزیر نے کہا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ کون ہمارے لئے خطرہ ہے اور کون نہیں ہے۔ خطے کے مسلمان اور عرب ممالک کے مابین قربت اسرائیل اور امریکا دونوں کے مفاد کیخلاف ہوگی۔

متعلقہ عنوان :