عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے والے ڈیڑھ سو سے زائد زائرین اپنے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سے محروم ہوگئے

جمعرات 12 فروری 2015 14:17

عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے والے ڈیڑھ سو سے زائد زائرین اپنے ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروی 2015ء) عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے والے ڈیڑھ سو سے زائد زائرین سے کروڑوں روپے وصول کرنے کے باوجود عمرہ زائرین سعودی عرب کے ویزوں کے ساتھ ساتھ اپنے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سے بھی محروم ہوگئے ہیں ۔ متاثرین نے مقامی ٹریول سروس کے دفتر پر دو مرتبہ تھوڑ پھوڑ کی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال نومبر 2014ء میں فیصل آباد کے محمد اقبال انجم اور محمد شفیق خان نے مسعود ٹریول سروسز کے نام پر عوام کوسستا عمر پیکج کے نام پر 80سے 90ہزار روپے فی کس کے حساب سے وصول کرنا شروع کردیا چنانچہ اس دوران مذکورہ ٹریول سروس نے سینکڑوں مرد وخواتین سے کروڑوں روپے وصول حاصل کرکے ساتھ ان کے پاسپورٹ دیگر ضروری کاغذات جن میں شناختی کارڈ وغیرہ بھی شامل تھے عمرہ کا ویزہ سعودی سفارتخانے سے لگوانے کیلئے حاصل کرلئے مگر تین ماہ گزرنے کے بعد ان ڈیڑھ سو افراد کو نہ تو عمرہ کی ادائیگی کیلئے روانہ کیا گیا اور نہ ہی ان کی رقم پاسپورٹ ، شناختی اور دیگر کاغذات واپس کئے چنانچہ متاثرین نے مذکورہ کمپنی کے مالکان اور ان کے نمائندوں سے عمرہ کیلئے حاصل کی گئی رقم اور پاسپورٹ کی واپسی کا مطالبہ شروع کیا تو معلوم ہوا کہ مذکورہ کمپنی جو مسعود ٹریول سروس کے نام سے قائم کی گئی تھی ان کے پاس نہ تو وزارت حج کا کوئی لائسنس ہے اور نہ ہی سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ حج کوٹہ جاری کرنے کی اجازت ملی ہے چنانچہ متاثرین نے دو مرتبہ مذکورہ کمپنی پر ہلہ بول کر توڑ پھوڑ کی اور کئی مرتبہ گھیراؤ بھی کیا مگر متاثرین کی کوئی شنوائی نہ ہوسکی اب معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کمپنی کا مالک محمد اقبال انجم ملک میں موجود نہیں ہے جبکہ متاثرین کو بتایا جاتا ہے کہ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو حاجی محمد اقبال انجم سعودی حکام سے ملاقات کیلئے سعودی عرب گئے ہوئے ہیں چانچہ ان کی واپسی پر ڈیڑھ سو کے لگ بھگ افراد کو ویزے جاری ہوجائینگے یہ امر قابل ذکر ہے کہ عمرے کی ادائیگی کیلئے ویزہ پاکستان میں موجود سعودی سفارتخانہ جاری کرتا ہے جبکہ مذکورہ کمپنی کے مالک اور نمائندے جو کروڑوں روپے وصول کرچکے ہیں وہ اب متاثرین کا سامنا کرنے کی بجائے روپوش ہیں جبکہ بنائی گئی اس کمپنی نے اپنے پمفلٹس کے ذریعے جو شہر بھر میں تقسیم کئے تھے اس میں صرف تین ہزار روپے ماہانہ کی ادائیگی پر عمرہ کرانے کا اعلان کررکھا تھا اس طرح ہزاروں افراد سے تین ہزار روپے فی کس علیحدہ وصول کیا گیا ہے اور اس پمفلٹ میں کہا گیا تھا کہ ہر سال دو سو افراد کو قرعہ اندازی کے ذریعے مکہ اور مدینہ منورہ کی زیارت کرائی جائے گی اور یہ سب کام علماء کرام کی نگرانی اور شریعت کی روشنی میں ہوگا جبکہ گورنمنٹ پرائیویٹ سیکٹر ریٹائرڈ ہونے والے افراد جو ماہانہ تین ہزار روپے جمع کرائینگے انہیں قرعہ اندازی میں ترجیح دی جائے گی اور یہ قرعہ اندازی ہر سال دسمبر میں ہوگی اور ان میں ساٹھ افراد کو منتخب کرکے عمرہ کیلئے بھجوایا جائے گا مگر کروڑوں روپے جمع کرنے کے بعد اب عمرہ زائرین جو تقریباً چار ماہ قبل اسی سے نوے ہزار روپے فی کس اس بنائی گئی کمپنی کو پاسپورٹ کے ہمراہ دے چکے ہیں انہوں نے حکومت پاکستان ، وزارت داخلہ ، وزارت حج امور اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ کمپنی سے ان کی عمرہ ادائیگی کیلئے وصول کی جانے والی رقم واپس دلائی جائے اور اس جعل سازی میں ملوث افراد کیخلاف مقدمہ درج کرکے سخت کارروائی کی جائے

متعلقہ عنوان :