نیلسن منڈیلا کے بعد ریجن میں اگر کوئی بڑا لیڈر ہے تووہ صرف الطاف حسین ہیں ، بیرسٹر فروغ نسیم ،

سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ ”فلاں فلاں “ نے یہ کہا تھا

جمعرات 12 فروری 2015 22:00

نیلسن منڈیلا کے بعد ریجن میں اگر کوئی بڑا لیڈر ہے تووہ صرف الطاف حسین ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ الطا ف حسین نے شیریں مزاری سے معافی مانگی ، بڑے لوگ معافی مانگتے ہیں، الطا ف حسین ایک بڑے لیڈرہیں ، نیلسن منڈیلا کے بعدریجن میں اگر کوئی بڑا لیڈر ہے تووہ صرف الطاف حسین ہے جبکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جسٹس (ر) زاہد قربان علوی کاجوڈیشل کمیشن بیٹھ چکا ہے اوراس جوڈیشل کمیشن میں باقاعدہ یہ رپورٹس اور شواہد موجود ہیں کہ کس طرح سے فیکٹری میں شارٹ سرکٹ ہوا ہے جنھیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جبکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ ”فلاں فلاں “ نے یہ کہا تھا۔

انہوں نے کہاکہ نیلسن منڈیلا کے بعد ریجن میں اگر کوئی بڑا لیڈر ہے تووہ صرف الطاف حسین ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے سینیٹ کے انتخابات میں حق پرست امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر حق پرست رکن سندھ اسمبلی رؤف صدیقی اور سینیٹ کیلئے نامزد کئے گئے ایم کیوایم کے امیدواران بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

سینیٹر بیر سٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے ، پولیس رپورٹ کیلئے اور جے آئی ٹیز کیلئے پاکستان کا قانون یہ ہے کہ اس کی کوئی قابل قدر استدلالی حیثیت نہیں ہے ،لائق سماعت ہے، وہ پیش ہوگی اور اس کواس کی اہمیت کے تناظر میں دیکھاجائے گا کہ یہ رپورٹ اگر دو ڈھائی سال کے بعد پیش کی گئی ہے تو یہ خود بخودجے آئی ٹی رپورٹ کے لیے نقصان دہ ہے اور یہ اسی بنیاد پر ہی نکل جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اس کے علاوہ کچھ نہیں کہ فلاں فلاں نے یہ کہا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جسٹس (ر) زاہد قربان علوی کا جوڈیشل کمیشن بیٹھا تھا اوران کے ساتھ ایک اور صاحب ان کے ممبر تھے اس جوڈیشل کمیشن میں باقاعدہ رپورٹس موجود ہیں اوروہ شواہد بھی موجود ہیں کہ کس طرح وہ شارٹ سرکٹ ہوا ہے تو کیا یہ سب نظرانداز ہوجائے گا ؟انہوں نے سوال کیا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر پولیس اورجے آئی ٹی کی رپورٹ کوبرتری حاصل ہوسکتی ہے؟ ۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر خوامخواہ میڈیا میں ایک سیاسی جماعت کو یہ چیز مل گئی ہے ، وہ اس پر اس لئے عوام کو بھڑکاناچاہتی ہے کیونکہ الیکٹورل مینڈیٹ تو ایم کیوایم کے پاس موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسد عمرنے کل کہا کہ ان کے بھائی زبیر عمر سے کسی ایم کیوایم والے نے بھتہ مانگا جب زبیرعمر سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ نہیں میرے بھائی غلط بول رہے ہیں ان کو یاد ہی نہیں ہے اگر ایسی بے بنیاد باتوں پر ایم کیوایم کا میڈیا ٹرائل ہوگا تو عوام کو بھی سب پتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسد عمر صاحب کے خلاف ہم قانونی چارہ جوئی کریں گے یا نہیں کریں گے یہ پارٹی کا فیصلہ ہے ، ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تو عمران خان یا کسی اور لیڈر کو معافی مانگتے نہیں دیکھا جبکہ ان سے بھی غلطی ہوسکتی ہے ۔