اجنبی کو تو گردے کی ضرورت تھی، یہ کیا دے دیا؟

جمعہ 13 فروری 2015 11:22

اجنبی کو تو گردے کی ضرورت تھی، یہ کیا دے دیا؟

امریکہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13فروری 2015ء)ایک عورت نے اجنبی کو گردہ تو دیا ہی تھا مگر ساتھ میں دل بھی دے بیٹھی۔ 25 سالہ ایشلے اور 25 سالہ روبنسن کا تعلق لوئیس ویلی، کنٹکٹی، امریکہ سے ہے۔ روبنسن کے دونوں گردے فیل ہوئے توبہت سے دوستوں اور رشتے داروں کی خواہش کے باوجود کوئی اس سے میچ نہ کر پایا۔روبنسن کی ماں نے مقامی ریڈیو اسٹیشن پر گردے کے لیے اپیل کی تو ایشلے نے ریڈیو کو فیس بک پیغام میں گردہ دینے کا عندیہ ظاہر کیا ۔

تمام ٹسٹ کے بعد ایشلے کا گردہ میچ کر گیا۔آپریشن سے پہلے دونوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ ہوا اوربات بڑھ کر محبت تک جا پہنجی۔ آپریشن کے بعد دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایشلے کا کہنا ہے کہ اس نے زندگی بھر سوچا بھی نہ تھا کہ اس کے ساتھ اس طرح ہو گا۔

(جاری ہے)

اس نے یہ بھی بتایا کہ زندہ انسان کے لیے کوئی عضو عطیہ کرنا آسان بات نہیں مگر یہ سوچ کر اچھا لگا کہ ایسا کرنے سے کسی کونئی زندگی مل سکتی ہے۔

یہ واقعہ اس لیے بھی اہم ہے کہ دنیا بھر میں جتنے بھی لوگ گردہ عطیہ کرتےہیں اُن میں سے صرف ایک فیصد ایسے ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہوتے ہیں۔پچھلے سال کنٹکٹی میں گردے کی تبدیلی کے 135 آپریشن ہوئے، جن میں سے 33 زندہ افراد نے اپنا گردہ عطیہ کیا تھا۔ ان 33 میں سے صرف ایشلے ہی تھی جو مریض کے لیے اجنبی تھی۔