لمبی سزا پانے والوں کےلیے عجیب و غریب جیل، جہاں سپر مارکیٹ ، بنک اور انڈر گراؤنڈ ریلوے اسٹیشن تک موجود ہیں

جمعہ 13 فروری 2015 11:25

لمبی سزا پانے والوں کےلیے عجیب و غریب جیل، جہاں سپر مارکیٹ ، بنک اور ..

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13فروری 2015ء) 1994 میں ایک فلم Shawshank Redemption ریلیز ہوئی تھی جس کا مرکزی کردار مورگن فری مین اور ٹم روبنسن نے ادا کیا تھا۔ اس فلم کی کہانی سٹیفن کنگ کے ناول Rita Hayworth and Shawshank Redemption سے ماخوذ ہے۔ اس فلم کی کہانی کا خلاصہ یہ ہے کہ لمبے عرصے تک جیل میں رہنے بعد جب قیدی آزاد ہوتے ہیں تو باہر، دنیاوی ترقی کی وجہ ،خود کو ماحول کے مطابق نہیں ڈھال پاتے۔

یہ فلم تو باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی مگر کئی ایوارڈ حاصل کرنے کے علاوہ اس نے لوگوں کی زندگی پر کافی اثرات ڈالے ہیں۔سب سے بڑی بات تو یہ کہ لمبے عرصے تک جیل میں رہ کر باہر کی دنیا سے پیچھے رہ جانے کے لیے Shawshank Redemption syndrome کی اصطلاح استعمال کی جانے لگی۔ اسی فلم سے متاثر ہو کر چین کی ایک جیل میں لمبے عرصے تک قید رہنے والے قیدیوں کو جدید دنیا سے متعارف کرانے کا انتظام کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جیل میں موجود بعض قیدی ایسے بھی ہیں جو یہ سن کی ہی حیران ہوگئے کہ کھانے کے بعد اس کی ادائیگی رقم کی بجائے کارڈ سے بھی کی جا سکتی ہے۔اس جیل میں ایک نقلی انڈر گراؤنڈ ریلوے اسٹیشن ہے، بنک ، سپرمارکیٹ اور انٹرنیٹ کیفے بھی ہیں۔ جیل کے گارڈ کا کہنا ہے کہ اس سہولیات کا مقصد قیدیوں کو باہر کی دنیا کی ہلکی سے جھلک دکھانا ہے۔قیدی کو جیل میں سکھایا جاتا ہے کہ کس طرح کمپیوٹر، موبائل فون اور بنک کارڈ کو استعمال کرنا ہے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ قیدی رہائی پانے کے بعد صرف اس وجہ سے جرائم کے رستے پر چلنے لگیں کہ وہ باہر کی دنیا کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔

متعلقہ عنوان :