لاہور ہائیکورٹ نے دسمبر 2014 میں تحریک انصاف ،کے کارکن حق نواز کے قتل کیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے رانا ثنااللہ اور عابد شیر علی سمیت اہم شخصیات کے خلاف چالان پیش نہ کرنے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی ، درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی

جمعہ 13 فروری 2015 19:02

لاہور ہائیکورٹ نے دسمبر 2014 میں تحریک انصاف ،کے کارکن حق نواز کے قتل ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے ڈویڑن بنچ نے دسمبر 2014 میں تحریک انصاف کے کارکن حق نواز کے قتل کیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے رانا ثنااللہ اور عابد شیر علی سمیت اہم شخصیات کے خلاف چالان پیش نہ کرنے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست نمٹا تے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے سورکنی بنچ کے روبرو درخواست حق نواز کے بھائی عطا محمد نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ آٹھ دسمبر 2014 کو فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے افراد کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں تحریک ا نصاف کا کارکن حق نواز جاں بحق ہوا جس پر رانا ثنااللہ ، عابد شیر علی اور نورالامین مینگل سمیت اہم شخصیات کو نامزد کیا گیا تاہم واقعہ کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں ان اہم شخصیات کا ذکر تک نہیں کیا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی چالان پیش کیا گیا۔

نامزد ملزمان کے خلاف تفتیش نہ کرناقانون کی خلاف ورزی ہے لہذا عدالت جے آئی ٹی کی رپورٹ کو کالعدم قرار دے کر واقعہ کی دوبارہ تفتیش کے احکامات صادر کرئے۔جس پر عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدائت کر دی۔