پشاور میں 2 ماہ میں دوسرا بڑا حملہ ہوا ، کاروائی ضرب عضب میں دہشت گردوں کی ناکامی کا ثبوت ہے : گورنر خیبر پختونخوا

جمعہ 13 فروری 2015 19:18

پشاور میں 2 ماہ میں دوسرا بڑا حملہ ہوا ، کاروائی ضرب عضب میں دہشت گردوں ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13فروری۔2015ء) گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب عباسی نے کہا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ میں پشاور میں دہشت گردی کا دوسرا بڑا واقعہ ہوا ہے جبکہ اسلام کے نام پر ایسی کاروائیاں کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے سردار مہتاب عباسی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب اور خیبر پی کے ون کے بعد دہشت گردی کی کاروائیوں میں کمی آئی ہے جبکہ حکومت کو اس بات کا بھی اندازہ تھا کہ رد عمل کے طور پر دہشت گرد کاروائی ضرور کریں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو متحد ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا جبکہ نمازیوں کی جانب سے بچ جانے والے دہشت گرد کو پکڑنا بہادری کی بات ہے۔گورنر خیبر پختونخواہ نے کہا ہے کہ مساجد اور امام بارگاہوں کو نشانہ بنانا دہشت گردون کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہے جبکہ اسلام آباد بھیجے گئے ایف سی کے دستے واپس آ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران وفاقی دارالحکومت میں 450 ایف سی اہلکار خیبر پختونخواہ واپس آچکے ہیں جبکہ وہ صوبے میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے خصوصی طور پر پشاور آئے ہیں جس کا مقصد جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرنا اور انہیں وزیر اعظم کا پیغام پہنچانا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جانب سے خصوصی پیغام دیا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کی عوام نے دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دہشت گردی میں قربانی دینے والوں کی قربانی ضائع نہیں ہو گی ۔اور دہشت گردوں کو ان کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :