ورلڈ کپ 2015ء میں پاکستان اور بھارت کے اہم معرکے کیلئے دونوں ٹیموں کے کپتانوں کا فتح کے عزم کا اظہار

ہفتہ 14 فروری 2015 12:51

ورلڈ کپ 2015ء میں پاکستان اور بھارت کے اہم معرکے کیلئے دونوں ٹیموں کے ..

ایڈیلیڈ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14فروی 2015ء) آئی سی سی ورلڈ کپ 2015ء میں پاکستان اور بھارت کے اہم معرکے کے لیے دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے فتح کے عزم کا اظہار کر دیا ۔ ایڈیلیڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ پریشر والا ہوتا ہے لیکن ہر کھلاڑی کو اپنی نیشنل گیم کھیلنا ہو گی ، بولرز اور بلے بازوں کے لیے پہلے 15اوورز کا کھیل اہم ہے ۔

مصباح الحق نے امید ظاہر کی کہ کھلاڑی اہم میچ میں جذباتی ہوکر کھیلنے سے گریز کریں گے ۔ رنز بچانے کی بجائے وکٹ اڑانے کی حکمت عملی بنا لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ ایک نہ ایک دن بدلتی ہے، اس بار ٹیم تاریخ بدل دے گی ۔پاکستانی کپتان نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ہندوستان سے جیت کر ورلڈ کپ میں نئی تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیم پر بھارت کے خلاف میچ کا کوئی پریشر نہیں، بھارت کے خلاف وکٹ دیکھ کر فائنل الیون بنائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں کی گئی غلطیاں نہیں دھرائیں گے بلکہ ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔مصباح الحق نے کہا کہ دونوں ٹیمیں برابر کا وزن رکھتی ہیں اور ایک دوسرے کو ہرانے کی اہل ہیں۔اس موقع پر بھارتی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے بتایا کہ یہ میچ دونوں ٹیموں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ اپنے اعزاز کی دفاع کی مہم کا آغاز اپنی روایتی حریف ٹیم سے فتح حاصل کر کے کرنا چاہتے ہیں۔

آسٹریلیا میں ہندوستان کو مسلسل ملنے والی شکستوں کے حوالے سے ہندوستانی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کا کہنا تھا کہ شکستوں کے باوجود ان کی ٹیم کسی قسم کے دبا کا شکار نہیں ہے۔انہوں نے اس عظم کا اظہار کیا کہ ورلڈ چمپئن ہیں اور اپنے اعزاز کے دفاع کے اہل ہیں۔انہوں نے کہا کہ میگا ایونٹ کے پہلے میچ میں روایتی حریف کا سامنا ہوگا، تاہم پاکستان آسان حریف نہیں۔

تاہم پاکستان کیخلاف کھلاڑی دبا ؤنہ لیں۔مہندراسنگھ دھونی کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں مسلسل شکستوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، پاکستان کے خلاف میچ کے اسکواڈ کا فیصلہ وکٹ دیکھ کر کریں گے۔ دھونی کے مطابق پہلا میچ کھیلنے کے بعد باقی میچز مشکل نہیں لگیں گے ، انہوں نے بھارتی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو مکمل طور پر فٹ بھی قرار دیا ۔

متعلقہ عنوان :