وہ مرد جو بیگم کی موت کے بعد بچوں کو اپنا دودھ پلاکر پالتا رہا

جمعرات 19 فروری 2015 13:05

وہ مرد جو بیگم کی موت کے بعد بچوں کو اپنا دودھ پلاکر پالتا رہا

کولمبو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19فروری 2015ء) آپ اسے حالات کا جبر کہیں یا اولاد کی محبت مگر یہ حقیقت ہے کہ سری لنکا میں ایک مرد نے اپنی بیوی کی وفات کے بعد خود ہی اپنی ننھی بچیوں کو اپنا دودھ پلانا شروع کردیا ہے۔ 2002میں وسطی سری لنکا کے شہر والوپون سے تعلق رکھنے والے ان صاحب کی شریک حیات تین ماہ قبل وفات پاگئیں اور ان کی دو شیرخوار بچیوں کی خوراک کا مسئلہ نہایت پریشان کن صورت اختیار کرگیا۔

وہ کہتے ہیں کہ ان کی ایک ننھی بچی نے پاﺅڈر والا دودھ پینے سے مکمل طور پر انکار کردیا اور جب ایک شام وہ شدید چیخ و پکار کررہی تھیں تو وہ اسے دلاسہ دینے کے لئے انہوں نے اپنے سینے سے لگالیا۔ یہ صاحب کہتے ہیں کہ وہ اس بات پر حیران رہ گئے کہ وہ اس قابل تھے کہ ان کی ننھی بچی ان کا دودھ پی سکتی تھی۔

(جاری ہے)

اس کہانی نے دنیامیں ہنگامہ برپا کر رکھا ہے اور لوگوں کا کہناہے کہ یہ کہانی جھوٹ پر مبنی ہے لیکن ماہرین کی رائے لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ایساممکن ہے ۔

ماہرین کا کہناہے کہ بعض اوقات میموری گلینڈز اتنے بڑے ہو جاتے ہیں کہ ان میں سے دودھ رسنا شروع ہو جا تا ہے جو کہ بچوں کو پلانے کے لیے ٹھیک ہے۔اس کہانی میں ۔ سی لنکا گورنمنٹ ہسپتال کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر جے سنگھے کا کہنا ہے کہ اگر مردوں میں پرولیپٹن ہارمون سرگرم ہوجائے اور ان کے میموری گلینڈ میں نمایا اضافہ ہوجائے تو یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ وہ بچوں کو دودھ پلاسکیں اگرچہ یہ صورتحال اتنی نایاب ہے کہ بظاہر اس کا امکان ناممکن نظر آتا ہے۔

متعلقہ عنوان :