افغان طالبان نے پاکستان فوج کے ذریعے امن مذاکرات شروع کرنے کا ارادہ ظاہرکردیا

جمعرات 19 فروری 2015 16:16

افغان طالبان نے پاکستان فوج کے ذریعے امن مذاکرات شروع کرنے کا ارادہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19فروی 2015ء) افغان طالبان نے پاکستانی فوج کے ذریعے امن مذاکرات شروع کرنے کا ارادہ ظاہرکردیا ہے۔ یہ بات برطانوی میڈیا نے سینئر پاکستانی عسکری اور سفارتی حکام کے حوالے سے بتائی افغان طالبان میں موجود ذرائع نے بتایا کہ قطر میں مذاکرات کاروں اور امریکی حکام میں امن بات چیت کا پہلا مرحلہ ہو گا ابھی تک امریکا یا قطر میں سرکاری حکام نے اس حوالے سیکوئی بیان نہیں دیا۔

افغانستان میں پہلے ہونے والے مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے تاہم اس مرتبہ نئے ملنے والے اشارے افغان صدر اشرف غنی کیلئے تقویت کا سبب ہو سکتے ہیں افغان طالبان کے ایک سینئر رکن نے قطر سے ٹیلی فون پر بتایا کہ پہلا مرحلہ مرحلے کے بعد جمعہ کو دوسرا سیشن ہو سکتا ہے اس مرتبہ کیا نتائج نکلتے ہیں کیونکہ ماضی میں یہ کبھی بھی نتیجہ خیز نہیں رہے۔

(جاری ہے)

پاکستان فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے رواں ہفتہ دورہ ِکابل میں صدر غنی کو بتایا تھا کہ طالبان جلد از جلد(مارچ میں) مذاکرات شروع کرنے کے خواہش مند ہیں۔

افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر برطانوی میڈیا کوبتایا کہ طالبان نے ملاقات کی خواہش ظاہر کی اور اس حوالے سے مارچ میں پیش رفت ہو گی تاہم یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں ہمیں اس حوالے سے بہت واضح اشارے ملے ہیں جنہیں ہم نے افغان حکام تک پہنچا دیا۔ اب یہ افغان حکام پر منحصر ہے وہ بہت سنجیدہ ہیں۔خطے میں ذمہ داریاں ادا کرنے والے تین سینئر سفارت کاروں نے منگل کو اشرف غنی سے ملاقات میں موجود لوگوں کے حوالے سے اس پیش رفت کی تصدیق کی۔

کابل میں بریفنگ حاصل کرنے والے ایک سفارت کار نے بتایا کہ بات چیت کیلئے مقام طے ہونا ابھی باقی ہے۔تاہم، اسلام آباد، کابل، بیجنگ یا دبئی ممکنہ مقامات ہو سکتے ہیں۔انہوں نے خبر دار کیا کہ بات چیت کا دارو مدار طالبان رہنما ملا عمر پر ہو گاجو 2001 کے بعد سے منظر عام نہیں آئے۔پاکستانی عسکری ذرائع کے مطابق حتمی فیصلہ ملا عمر کریں طالبان قیادت ان سے مشاورت کر رہی ہے۔