پنجاب حکومت اور ونڈ ٹیکنالوجی میں دنیا کی معروف بین الاقوامی ڈینش کمپنی میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تعاون کا معاہدہ

جمعرات 19 فروری 2015 17:05

پنجاب حکومت اور ونڈ ٹیکنالوجی میں دنیا کی معروف بین الاقوامی ڈینش کمپنی ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19فروی 2015ء) پنجاب حکومت اور ونڈ ٹیکنالوجی میں دنیا کی سب سے معروف ڈنمارک کی بین الاقوامی کمپنی کے درمیان ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے حوالے سے تعاون پرمعاہدہ طے پاگیا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے محکمہ توانائی کے ایڈیشنل سیکرٹری خالد اویس رانجھا جبکہ ڈ ینش کمپنی ویسٹازکے نائب صدر جیراڈ کیریونے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔

ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف تھے، ڈنمارک کے سفیر جیسپر مولر سورنسن بھی اس موقع پرموجود تھے۔ ڈینش کمپنی نے پنجاب کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں ہوا سے ایک ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کے بڑے مواقع کی نشاندہی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہوا سے بجلی حاصل کرنے کا پوٹینشل سندھ کے علاقے جام پیر سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

معاہدے کے مطابق ڈنمارک کی کمپنی پنجاب میں ونڈ پاور کے 4 پائلٹ پراجیکٹس کو ڈویلپ کرنے میں تعاون کرے گی۔ پنجاب حکومت ونڈ پاورکے پائلٹ پراجیکٹس کیلئے ہرممکن سہولتیں فراہم کرے گی۔ ہر پائلٹ پراجیکٹ 200 سے 250 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 4 پوٹینشل مقامات کو ڈویلپ کرنے کیلئے تیز رفتاری سے کام کا آغاز کیا جائے گااورپائلٹ پراجیکٹس پر تیزرفتاری سے عملدرآمد کیلئے پنجاب حکومت اور ڈینش کمپنی مل کر اقدامات کریں گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کے ماہرین نے پنجاب میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کیلئے شمال اور جنوب میں مقامات کی تیز رفتاری سے نشاندہی کی ہے اور ان مقامات پر ونڈ پاور کے پائلٹ پراجیکٹس کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے گا اور ایک لمحہ ضائع کئے بغیر آگے بڑھیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈنمارک پاکستان کا بہترین دوست ہے جس نے توانائی بحران سے نمٹنے کے حوالے سے ونڈ پاور پراجیکٹس کے حوالے سے پنجاب میں مختلف مقامات کی نشاندہی کی ہے۔

ہم ڈنمارک کی حکومت اور ڈینش سفیر جیسپرمولر سورنسن کے بے پایاں تعاون پر شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈنمارک ونڈ انرجی میں گلوبل لیڈر کی حیثیت رکھتا ہے اور اپنے ملک کی 40فیصد توانائی کی ضروریات ونڈ انرجی سے پوری کرتا ہے اورڈنمارک کے تعاون سے پنجاب میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع ملے ہیں جن سے بھرپوراستفادہ کریں گے اورڈنمارک کی مہارت سے فائدہ اٹھا کر توانائی بحران سے نمٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کے سفیر جیسپر مولر سورنسن نے پنجاب میں ونڈ انرجی کے مواقع کی نشاندہی کرانے کے عمل میں ذاتی دلچسپی لی ہے اور دن رات کام کرکے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے میپنگ کرکے ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے مقامات کی نشاندہی کی جس پر ڈینش سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ پنجاب میں ڈنمارک کے تعاون سے ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تیز رفتاری اور شفاف انداز سے آگے بڑھا جائے گا اور پنجاب میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع توانائی بحران سے نمٹنے میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔

وزیراعلیٰ نے پنجاب ونڈ پاور کمپنی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم سولر پارک کی طرز پر ہوا سے توانائی کے حصول کیلئے قائداعظم ونڈ پاور پارک قائم کیا جائے گا۔ ڈنمارک کے سفیر جیسپر مولر سورنسن نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو درپیش توانائی بحران کے حل کیلئے ہرممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔پنجاب میں ونڈ پاور کے حوالے سے مقامات کی نشاندہی ایک اہم پیش رفت ہے اور یقینا ان مواقع سے استفادہ کرکے توانائی بحران میں کمی لانے میں خاطرخواہ مدد ملے گی۔

ڈنمارک کے سفیر جیسپرمولر سورنسن نے مزید کہا کہ پنجاب کے شمالی اورجنوبی علاقوں میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع کی نشاندہی کا عمل مکمل ہوچکا ہے اوراس ضمن میں تیزرفتاری سے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کیا گیا ہے ۔مجھے انتہائی خوشی ہے کہ پنجاب میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع کی نشاندہی ہوئی ہے، یقینااب اس ضمن میں آگے کی جانب تیزی سے پیش رفت ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے حوالے سے ڈنمارک کو خاص مہارت حاصل ہے اورڈنمارک میں 40فیصد توانائی ہوا سے حاصل کی جارہی ہے۔ ڈنمارک کے سفیرنے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کو اس اہم پیش رفت کے ضمن میں مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کے حوالے سے پنجاب حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون جاری رکھیں گے۔معاون خصوصی عزم الحق، چیف سیکرٹری، سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات، چیئرمین پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی، چیف ایگزیکٹو آفیسر قائدعظم سولر پارک اور متعلقہ حکام کے علاوہ ڈنمارک کی معروف بین الاقوامی کمپنی ویسٹاز کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔