مالی بحران: داعش، مخالفین کی میتں فروخت کرنے لگی

پیر 23 فروری 2015 12:54

مالی بحران: داعش، مخالفین کی میتں فروخت کرنے لگی

برلن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23فروی 2015ء) عراق اور شام میں دہشت گردی میں ملوث دولت اسلامیہ ”داعش“ کے خلاف جاری عالمی کارروائی کے نتیجے میں تنظیم کو جانی نقصان کے ساتھ سنگین مالی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ تنظیم نے حسب روایت مالی کمی پوری کرنے کے لیے ایک نیا ڈھنگ اختیار کیا ہے اور اپنے قبضے میں موجود مخالفین کے مقتولین کی میتوں کی واپسی کی بھی قیمت وصول کی جانے لگی ہے۔

ایک جرمن اخبار نے حالیہ اشاعت میں داعش کے نئے طریقہ واردات کو بے نقاب کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالی مشکلات کا شکار داعش نے لڑائی میں مارے جانے والے کرد جنگجوؤں اور فوجیوں کی میتوں کی واپسی بھاری قیمت سے مشروط کر دی ہے۔اخبار نے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ داعش کے جنگجو اپنے قبضے میں موجود مقتولین کی میتیں ان کی اہمیت اور مرتبے کے اعتبار سے وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک میت واپسی کی قیمت دس سے بیس ہزار ڈالر تک لگائی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس امر کا امکان کم ہے کہ داعش مقتولین کے اعضاء فروخت کرنا شروع کر دے کیونکہ داعش کے جنگجوؤں کے پاس ایسی کوئی طبی مہارت نہیں اور نہ ہی ان کے پاس اعضاء کو محفوظ رکھنے کے لیے کوئی جدید ٹکنالوجی ہے۔اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش نے اپنے جنگجوؤں کے ماہانہ معاوضے دو تہائی کم کر دیے ہیں۔ شام اور عراق میں داعش کو تیل کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کے بدلے بھی دس سے بیس ڈالر فی بیرل وصول ہو رہے ہیں۔ عالمی اتحادیوں کے داعش کے زیر قبضہ تیل کے ذخائر پر بمباری کے بعد تنظیم کو تیل کی مد میں حاصل ہونے والی آمد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ #/s#

متعلقہ عنوان :