کرکٹ کی تباہی کا نیا منصوبہ تیار

جمعرات 26 فروری 2015 17:05

کرکٹ کی تباہی کا نیا منصوبہ تیار

لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار26۔فروری 2015ء ) بگ 3کے قیام کے بعد کرکٹ کی تباہی کا نیا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے اور انگلینڈ نے کرکٹ کو پیسہ بنانے کی فیکٹری کے طور پر استعمال کرنے کی غرض سے کھیل کے موجودہ ضابطوں میں تبدیلی کی پیشکش کی ہے ۔ انگلینڈ نے کرکٹ میں اپنی پریمیئر لیگ متعارف کرانے کے لیے ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ کے فارمیٹ میں تبدیلی کی تجویز پیش کی ہے اور اس کے لیے جائلز کلارک آئی سی سی میں اپنا اثرورسوخ استعمال کریں گے۔

انگلش کرکٹ بورڈ اور کاؤنٹیز نے ٹیسٹ پمیچ کو پانچ کے بجائے چار دن اور آئندہ ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ میں 50 کے بجائے 40 اوورز پر محیط کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ تجاویز ابتدایہ طور پر صرف انگلینڈ تک محدود رکھی جائیں گی کیونکہ آئی سی سی میں انہیں طویل بحث و مباحثے کے ساتھ ساتھ رکن بورڈ کی مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن ان نئی تجاویز خصوصاً ٹیسٹ کرکٹ کو چار روز تک محدود کرنے کے مشورے سے کھیل کا روایتی حسن تباہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ 1979 سے دنیا بھر میں پانچ روزہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے اور دوران صرف دو مواقعوں پر قوانین میں تبدیلی دیکھی گئی۔

انگلینڈ کی جانب سے کھیل کے ضابطوں میں تبدیلی کی اس تجویز کی وجہ اپنی پریمیئر لیگ کے لیے سالانہ شیڈول میں جگہ بنانا ہے جس میں 10 سے 12 ٹیموں کی شرکت متوقع ہے۔ یہ لیگ آسٹریلین بگ بیش اور انڈین پریمیئر لیگ کی کامیابی کے بعد اسی نہج پر انگلش پریمیئر لیگ شروع کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ انگلینڈ میں موسم گرما کے دوران سات ٹیسٹ میچز کھیلے جاتے ہیں، اب وہ ان میچز کے دنوں کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد بھی کم کرتے ہوئے پانچ تک لے جانے کا خواہاں ہے۔

دلچسپ امر یہ کہ انگلینڈ نے اس تمام منصوبے عمل درآمد کرانے کے لیے حکمت عملی بھی ترتیب دے دی ہے جس کا مرکزی کردار جائلز کلارک ہوں گے۔ جائلز کلارک انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ موجودہ چیئرمین ہیں اور اس تمام تر منصوبے میں ان کا اثرورسوخ استعمال کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے جائلز کو چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد خصوصی آئینی ترمیم کے ذریعے بورڈ کا صدر بنایا جا رہا ہے اور وہی آئی سی سی میں انگلینڈ کی نمائندگی کرتے رہیں گے۔

اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اس طرح وہ سری نواسن کے بعد آئی سی سی کے چیئرمین بننے کے اہل ہو سکیں گے جس کے بعد یہ منصوبے پر عمل درآمد ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہو گا۔ واضح رہے کہ اس وقت بھی بگ تھری نامی منصوبے کے ذریعے انگلینڈ، آسٹریلیا اور ہندوستان کرکٹ کے تمام امور پر قابض ہو چکے ہیں اور درحقیقت ان کی منظوری کے بغیر کوئی برا کام ممکن نہیں۔

اس وقت بھی کرکٹ میں آسٹریلیا اور ہندوستان کی لیگ چھائی ہوئی ہیں اور اب انگلینڈ کی جانب سے لیگ متعارف کرانے کے بعد یہ تینوں ملک کرکٹ کے تمام تر امور کے سیاہ و سفید کے مالک بن جائیں گے۔ یاد رہے کہ انگلینڈ میں گزشتہ کئی سالوں سے کاؤنٹی میں پرو 40 ایک روزہ میچز کھیلے جا رہے ہیں جس میں فی اننگ 40 اوورز پر مشتمل ہوتی ہے تاہم اب انگلینڈ 2019 میں اپنی سرزمین پر ہونے والے ورلڈ کپ میچز بھی 40 اوورز فی اننگ تک محدود رکھنے کا خواہشمند ہے۔

متعلقہ عنوان :