فائیو جی ٹیکنالوجی ، ایک ہزار جی بی ڈیٹا صرف ایک سیکنڈ میں منتقل ہوگا

جمعرات 26 فروری 2015 18:34

فائیو جی ٹیکنالوجی ، ایک ہزار جی بی ڈیٹا صرف ایک سیکنڈ میں منتقل ہوگا

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26فروری۔2015ء) سائنسدانوں نے فائیو جی سے انٹرنیٹ کی دنیا میں نیا انقلاب پیدا کردیا ہے، فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک ہزار چوبیس جی بی ڈیٹا کو صرف ایک سیکنڈ میں منتقل کیا گیا۔سائنس دانوں نے فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے کم سے کم وقت میں ڈیٹا کو ایک موبائل سے دوسرے موبائل میں منتقل کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے ۔

برطانیہ کی سرے یونیورسٹی کے فائٹو جی انوویشن سینٹر میں ایک ٹیرابٹ یعنی ایک کھرب ہندسوں کو ایک سیکنڈ میں منتقل کیا گیا جو کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کی موجودہ رفتار سے کئی ہزار گنا زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

فائیو جی آئی سی کے سربراہ پرامید ہیں کہ 2018 ء تک اسے عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ آفکوم کمپنی نے کہا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی 2020 ء تک برطانیہ میں دستیاب ہوگی ۔

نئی ٹیکنالوجی سے ایک ٹی بی پی ایس کی مدد سے ایک فیچر فلم کے سائز سے 100 گنا زیادہ مواد صرف تین سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ یہ سپیڈ س وقت موجود فور جی ڈاؤن لوڈ ٹیکنالوجی سے 65 ہزار گنا تیز ہے۔یہ ٹیکنالوجی سام سنگ کی جانب سے کیے جانے والی ٹیسٹ سے بھی کہیں زیادہ اچھی ہوگی جس میں ایک سیکنڈ کے دورانیے میں سات اعشاریہ پانچ گیگابائٹ پر مشتمل مواد کو ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا تھا۔

متعلقہ عنوان :