لندن میں منعقدہ کھیلوں میں قاعدے کے نفاذ کی کوششوں پر نکتہ چینی،

بین الاقوامی ولمپک کمیٹی کا اولمپکس کے دوران اتھلیٹس اور غیر سرکااری سپانسرز کو پروموٹ کرنے سے باز رکھنے کیلئے ضوابط میں نرمی کا فیصلہ ، تنظیم موجودہ قواعد میں نرمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،جن کے تحت کھیلوں کی مدت کے دوران جیزک نان اولمپک ایڈورٹائزنگ کی اجازت مل جانے کی اس کی اب تک اجازت نہیں تھی، ڈائریکٹر آئی او سی

جمعہ 27 فروری 2015 19:01

لندن میں منعقدہ کھیلوں میں قاعدے کے نفاذ کی کوششوں پر نکتہ چینی،

ریوڈی جنیرو(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء)بین الاقوامی اولمپک کمیٹی2012ء میں لندن میں منعقدہ کھیلوں میں قاعدے کے نفاذ کی کوششوں پر نکتہ چینی کے بعد اولمپکس کے دوران اتھلیٹس اور غیر سرکااری سپانسرز کو پروموٹ کرنے سے باز رکھنے کیلئے ضوابط میں نرمی کر رہی ہے،یہ بات ایک ترجمان نے گزشتہ روز بتائی ہے۔آئی او سی کے ڈائریکٹر کمونکیشنز سارک ایڈمز نے کہا کہ تنظیم موجودہ قواعد میں نرمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،جن کے تحت کھیلوں کی مدت کے دوران جیزک نان اولمپک ایڈورٹائزنگ کی اجازت مل جانے کی اس کی اب تک اجازت نہیں تھی۔

اس تبدیلی کی جولائی میں کوالالمپور میں او آئی سی کے مکمل اجلاس میں منظوری لینی ہوگی۔آئی او سی کے ایگزیکٹو بورڈ جس کا اجلاس جمعرات سے ریوڈی جنیرو میں ہورہا ہے،موجودہ رول40 میں ترمیم پر رضا مند ہوگیا ہے جس کو تین سال قبل شکست خوردہ اتھلیٹوں نے ہدف تنقید بنایا تھا۔

(جاری ہے)

اس رول کے تحت اتھلیٹوں کو ہر کھیل کا احاطہ کرنے والی ونڈو کیلئے نان اولمپکس ایڈورٹائزنگ میں ان کے امیچ یا پسندیدگی سے منع کیا گیا ہے۔

خلاف ورزی کرنے والے کو انضباطی کارروائی کئے جانے کا خطرہ لاحق تھا جس میں تمغوں سے محروم کرنا یا کھیلوں سے اخراج بھی شامل ہے،تاہم اتھلیٹوں نے اس ریگولیشن کے خلاف احتجاج کیا جنہوں نے شکایت کی کہ اس نے انہیں آمدن سے محروم کردیا ہے جبکہ کئی اولمپینئز نے ٹوئٹر کے تحت باقاعدہ مہم چلائی۔