بھارت کا سیکرٹری خارجہ کی سطح پر مذاکرات کو بحال کرنا دھوکہ بازی کے سوا کچھ نہیں ‘ مولانا ابوالہاشم ،

سانحہ پشاور میں بھی بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت سامنے آنے کے بعد وہ معصوم بچوں کے خون پر مٹی ڈالنا چاہتا ہے

پیر 2 مارچ 2015 20:13

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) امیر جماعة الدعوة لاہور مولانا ابو الہاشم نے کہا ہے کہ بھارت کا سیکرٹری خارجہ کی سطح پر مذاکرات کو بحال کرنا صرف اور صرف اس کی جانب سے دھوکہ بازی کے سوا کچھ نہیں ، پاکستان کی سول و عسکری قیادت اس بات پر متفق ہو چکی ہے کہ پاکستان میں ہونے والی ہر دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے ، سانحہ پشاور میں بھی بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت سامنے آنے کے بعد وہ معصوم بچوں کے خون پر مٹی ڈالنا چاہتا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کے خلاف نہیں لیکن انڈیا نے ہمیشہ وقت ضائع کیا ہے اور کبھی بھی بامقصد معنی خیز مذاکرات نہیں کیے ۔ بھارت پاکستان کو پر امن اور ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتا اور وہ اس مقصد کے لیے ہرحربہ اپنانے کی کوشش کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

آج ہونے والے مذاکرات بھی دھوکہ دہی کے سواء کچھ نہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت خطے میں امن کا کبھی بھی خواہاں نہیں رہا جس کی دلیل یہ ہے کہ اس نے اپنے دفاعی بجٹ میں خطرناک حد تک اضافہ کر دیا ہے بھارت کو یہ یاد ہونا چاہیے کہ افغانستان میں امریکہ اور روس بھی اپنا بہت سا اسلحہ اور بڑے بڑے جنگی بجٹ لے کر آیا تھا لیکن ناکامی اُن کا مقدر ٹھہری اور شکست کھا کر واپس گئے۔

بھارت کا اسلحہ بھی اس کے کسی کام نہیں آئے گااور اُس کا نتیجہ بھی مختلف نہیں ہوگا ۔مولانا ابو الہاشم نے کہا کہ بھارت کشمیر پر بامقصد مذاکرات کرے وگرنہ اُسے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر پر زیادہ دیر تک اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکے گا ۔انہوں نے کہاکہ اپنے خلاف دہشت گردی کے واضح ثبوت سامنے آنے پر وہ اس کے اثرات زائل کرنے کے لیے مذاکرات کا یہ ڈھونگ رچا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :