ہارس ٹریڈنگ آئینی تر میم کے ذریعے نہیں ،جماعتوں کے مضبوط فیصلوں سے روکی جا سکتی ہے ‘ جے یو آئی (ف،)

جمہوریت کے خلاف سازشیں کر نے والوں کو آج جمہوریت کی بات نہیں کر نی چاہیے ‘ رہنماؤں کا مشترکہ بیان

پیر 2 مارچ 2015 21:48

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) ہارس ٹریڈنگ آئینی تر میم کے ذریعے نہیں بلکہ جماعتوں کے مضبوط فیصلوں سے روکی جا سکتی ہے جن لوگوں کو اپنے ہی لو گوں پر اعتماد نہیں وہ عوام کو کیا اعتماد دے سکتے ہیں،مو لا نا فضل الرحمن نے ہمیشہ ہارس ٹریڈنگ کی مخالفت کی ہے ،کپتان کو ٹکٹیں دیتے وقت خریدو فروخت والے نظر نہیں آئے تھے جس پر اب وہ شور کر رہے ہیں ، پیسے کی سیا ست کا کھیل کس نے کھیلا ہے یہ سب جا نتے ہیں۔

ان خیا لا ت کا اظہار جے یو آئی (ف)کے رہنماؤں مو لانا محمد یوسف، مو لا نا محمد امجد خان ، محمد اسلم غوری ،مفتی ابرار احمد ،الحاج شمس الرحمن شمسی نے پی ٹی آئی کے راہنماؤں کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہیں ۔ رہنماؤں نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف سازشیں کر نے والوں کو آج جمہوریت کی بات نہیں کر نی چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں کہا کہ کسی پارٹی کے دستور میں تر میم بھی بہت سوچ سمجھ کے کی جاتی ہے اب نئی تر میم پا کستان کے دستور میں کی جارہی ہے جو کسی ایک جماعت کی خواہش پر کیسے ممکن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیسے کا کھیل کھیلنے والوں کے خلاف تو جماعتوں کو کاروائی کر نی چاہیے ایسے لو گوں کو تو اسمبلی کا منمبر بھی نہیں ہو نا چاہیے ۔مو لا نا فضل الرحمن اور ان کی جماعت پورے اعتماد کے ساتھ اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جن لو گوں اعتماد نہیں ہو تا وہ دوسروں کی بیساکھی کا سہارا لینے کی کوشش کرتے ہیں ۔پی ٹی آئی کو پہلے قومی اسمبلی نا منظور اور خیبر اسمبلی منظور اور اب سینٹ بھی منظور یہ نعرے قوم کی سمجھ سے با لا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نعروں کی تبدیلیا ں یہ بتا رہی ہیں قوم کے مفاد کے لیئے نہیں بلکہ اپنے مفاد کے لیئے یہ سب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیئے ہر جماعت اپنی سطح پر کردار ادا کر نا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :