کم سن بچوں نے ماں پر ظلم کی انتہاء کر دی

منگل 3 مارچ 2015 12:47

کم سن بچوں نے ماں پر ظلم کی انتہاء کر دی

ساؤتھ ہمپٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مارچ2015ء) ماں اور بچوں کا رشتہ کتنی محبت اور شفت والا ہوتا ہے اس کا کوئی اندازہ ہی نہیں کرسکتا مگر 11 سالہ لڑکے اور اس کی 9 سالہ بہن نے اپنی ہی ماں پر ظلم و ستم کی اتنی انتہاء کر دی کہ سن کر حیرانی ہو۔ تفصیلات کےمطابق 44 سالہ پاؤلین بوب ایک سنگل مدر ہے جس کا تعلق ساؤتھ ہمپٹن سے ہے۔ اس کےتین بچےہیں 11 سالہ بیٹا سپینسر، 9 سالہ بیٹی سپہائر اور اس کی جڑواں بہن جوریا ہیں۔

پاؤلین کی بیٹی سپہائر اور اس کا بھائی سپینسر اپنی ماں پر اتنا ظلم کرتے ہیں کہ ماں کو ان سے بچنے کےلیے خود کو کمرے میں بند کرنا پڑتا ہے۔ پاؤلین نے بتایا کہ اس کے بچوں نے اسے دن میں 30 دفعہ تک پیٹا ہوا ہے۔بچے اسے پیٹنے کے لیے قینچی، مکے اور جو سامنے آئے استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاؤلین کے مطابق بچوں کے تشدد کی وجہ سے اس کی ٹانگیں اتنی زخمی ہو گئیں ہیں کہ وہ انہیں ہر وقت ڈھانپ کر رکھتی ہے۔

اس کےبچوں میں صرف جوریا ہی ایسی ہے جو جیسے ہی لڑائی شروع ہو کمرے سے چلی جاتی ہے۔پاؤلین کےمطابق اس کے بیٹے نے پہلی بار اسے چار سال کی عمر میں مارا تھا۔ پاؤلین کا کہنا ہے کہ مجھے اپنےہی بچوں سےخوف آتا ہے۔پاؤلین کا کہنا ہے کہ جیسےہی اس کےبچے سکول سےآتے ہیں اس پر تشدد کرنا شروع کر دیتےہیں۔برسوں کی مار پیٹ سے تنگ آکر پاؤلین نے چینل 5 کے پروگرام My Violent Childکے بنانے والے سے مدد طلب کر لی ہے۔

مذکورہ پروگرام میں ایسے ہی بچوں کو دکھایا جاتا ہے جن کا رویہ اپنے ماں باپ کے ساتھ متشدانہ ہوتا ہے۔پاؤلین کا کہنا ہےکہ پہلے اسے اپنے بچوں کے بارے میں بتاتے ہوئے شرم آتی تھی۔ پاؤلین اکیلی ہی ایسی عورت نہیں جس پر اس کے بچے ظلم کرتے ہوں، 2012-2013 میں برطانیہ میں 14 سال سے کم عمر کے 118 لڑکوں پر گھریلو تشد مقدمات قائم ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :