بلدیاتی اداروں کواخراجات کے بارے میں ساری تفصیلات ویب سائٹ ڈالنے کا پابند کیا گیا ہے ،شرجیل انعام میمن ،

بلدیاتی اداروں کی تباہی پرویز مشرف کے دور سے شروع ہوئی ، جب ناظمین کو صحت ، تعلیم اور دیگر محکموں کے اختیارات دیئے گئے، جو ٹاوٴن میونسپل آفیسر کرپشن میں ملوث ہو گا یا غلط کام کریگا ، وہ جیل جائیگا،وزیر اطلاعات و بلدیات کا سندھ اسمبلی میں خطاب

منگل 3 مارچ 2015 19:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلدیاتی اداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے اخراجات کے بارے میں ساری تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالیں تاکہ پوری دنیا کو پتہ چل سکے کہ ان اداروں کی رقم کس مد میں خرچ ہوئی ۔جو ٹاوٴن میونسپل آفیسر کرپشن میں ملوث ہو گا یا غلط کام کرے گا ، وہ جیل جائے گا ۔

بلدیاتی اداروں کی تباہی پرویز مشرف کے دور سے شروع ہوئی ، جب ناظمین کو صحت ، تعلیم اور دیگر محکموں کے اختیارات دیئے گئے۔ میں پہلا بلدیاتی وزیر ہوں ، جس نے اپنے سارے اختیارات کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو دے دیئے ہیں ۔ ہم نیک نیتی سے سارے کام کر رہے ہیں ۔پورے سندھ میں جاری مہم کو میں خود مانیٹر کر رہا ہوں ۔

(جاری ہے)

کراچی میں میں روزانہ دورے کرتا ہوں ۔

پورے سندھ میں بھی دورے کروں گا ۔ ایم کیو ایم والوں نے ہماری صفائی مہم کا ساتھ دیا ۔ اس کی مجھے خوشی ہے ۔ دیگر اپوزیشن ارکان بھی ساتھ دیں تو اور زیادہ خوشی ہو گی ۔ وہ منگل کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریارخان مہر کی نجی قرار داد پر بات کررہے تھے، جسے ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کر دی ۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت سندھ محکمہ بلدیات کے ذریعہ اس امرکو یقینی بنائے کہ ٹاوٴن میونسپل ایڈمنسٹریشنز ( ٹی ایم ایز ) کے فنڈز اسی مقصد کے لیے خرچ کیے جائیں ، جس مقصد کے لیے جاری کیے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اب تمام بلدیاتی فنڈز کے استعمال کی نگرانی ارکان اسمبلی بھی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی تباہی پرویز مشرف کے دور سے شروع ہوئی ، جب ناظمین کو صحت ، تعلیم اور دیگر محکموں کے اختیارات دیئے گئے ۔ ایس ایس پیز کی اے سی آرز بھی ناظم لکھتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی ساری زمینیں اپنے لوگوں کو دے دی گئیں ۔

بلدیاتی اداروں نے اپنی بنیادی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں ۔ ان میں ضرورت سے زیادہ بھرتیاں کی گئیں اور اب صورت حال یہ ہے کہ بلدیاتی اداروں کو جو حصہ ملتا ہے ، اس سے تنخواہیں بھی پوری نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پہلی مرتبہ بلدیاتی اداروں کو پابند کیا ہے کہ وہ کوٹیشنز کی بجائے صرف ٹینڈرز پر رقم نکال سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلا بلدیاتی وزیر ہوں ، جس نے اپنے سارے اختیارات کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو دے دیئے ہیں ۔

ہم نیک نیتی سے سارے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی ہماری ذمہ داری ہے اور ہم یہ ذمہ داری پوری کریں گے ۔ گھوسٹ ملازمین کی تنخواہیں نکالی جاتی ہیں اور کام کوئی نہیں کرتا ۔ صوبائی وزیر جھاڑو لے کر پورے سندھ کو صاف نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ پورے سندھ میں جاری مہم کو میں خود مانیٹر کر رہا ہوں ۔ کراچی میں میں روزانہ دورے کرتا ہوں ۔

پورے سندھ میں بھی دورے کروں گا ۔ کراچی میں روزانہ 12 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے ۔ ہم نے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ بھی بنا دیا ہے ۔ 20 سال کے مسائل ایک دن میں ٹھیک نہیں ہو سکتے ۔ گھوسٹ ملازمین کو نکالنے کے لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملازمین کو سندھ بینک کے ذریعہ تنخواہیں دی جائیں گی ۔ جن ملازمین کے اکاوٴنٹس نہیں ہوں گے ، انہیں تنخواہیں نہیں دی جائیں گی ۔ہم نے تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم شروع کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ناظمین تھے تو شہر نیویارک یا پیرس بن گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والوں نے ہماری صفائی مہم کا ساتھ دیا ۔ اس کی مجھے خوشی ہے ۔ دیگر اپوزیشن ارکان بھی ساتھ دیں تو اور زیادہ خوشی ہو گی۔