چیف جسٹس ناصر الملک کی طبیعت ایک بار پھر ناساز ،چیک اپ کیلئے اے ایف آئی سی منتقل
بدھ 4 مارچ 2015 13:11
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) چیف جسٹس ناصر الملک کی طبیعت ایک بار پھر ناساز ہونے پر انہیں چیک اپ کے لئے اے ایف آئی سی منتقل کردیا گیا۔
(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق بدھ کو چیف جسٹس ناصر الملک کی طبیعت ایک بار پھر سے ناساز ہوئی تو انہیں اے ایف آئی سی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر ز نے ان کا میڈیکل چیک اپ کرنے کے بعد انہیں مزید ٹیسٹوں کا مشورہ دیا ‘ چیف جسٹس کو گزشتہ ماہ دورہ پشاور کے دوران دل کی تکلیف ہوئی تھی جس پر ان کو پشاور کے مقامی ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں پر ان کی اینجو گرافی کی گئی تھی تاہم اس کے بعد سے ان کی حالت سنبھل نہیں رہی۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.