مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کی اب پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہوگی ‘رانا مشہود احمد خاں

بدھ 4 مارچ 2015 16:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) وزیر تعلیم،کھیل و امورنوجوانان پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی اور نوجوانوں کوروز گار کی فراہمی کے لیے پرامن ماحول میں صنعت کاری کافروغ ضروری ہے، پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا لیکن اپنی دکانداری چمکانے کے لیے مذہب کے نام پر خون خرابہ کرنے والے بعض عناصر نے دنیا میں پاکستان کا امیج اس حد تک بگاڑ دیاہے کہ لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ ہونے سے پہلے 100بار سوچتے ہیں، اس تناظر میں حکومت کا یہ فیصلہ بالکل حق بجانب ہے کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کی اب پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہوگی ،جو بھی پاکستانی ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے گا، اس سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جائے گا،عوام کو چاہیے کہ موجودہ حکومت کے اس ویژن کو عملی شکل دینے میں حکومت کا ساتھ دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات یہاں ایک مقامی ہوٹل میں انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹکٹس پاکستان کے زیر اہتمام سالانہ کنونشن اور بلڈنگ میٹریل ایگزی بیشن (IAPex-2015)کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں کہی۔ وزیرتعلیم نے کہا کہ پاکستان میں انرجی کے بحران کی وجہ سے انڈسٹری کا گروتھ نہیں ہوسکاجس کے باعث عوام کو بے روزگاری کا سامنا ہے ۔1999ء میں پاکستان کے پاس سرپلس بجلی موجود تھی اور بھارت ہم سے یہ اضافی بجلی خریدنے کا طلبگار تھا لیکن نئے پاور پلانٹ نصب نہ ہونے کے باعث آج ہمیں 9ہزار میگا واٹ بجلی کی شارٹ فال کا سامنا ہے جسے پوراکرنے کے لیے کھربوں روپے مالیت کے نئے پاور پلانٹ نصب کرنا ہوں گے۔

یہ خوش آئند امر ہے کہ موجودہ حکومت کی بہتر ساکھ کی بدولت آج دنیا کے 17ترقی یافتہ ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پاکستان مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت نے وزیراعظم محمد نوازشریف کی مخلصانہ قیادت میں اب تک 14ہزار میگاواٹ اضافی بجلی کے پیداواری منصوبوں کا آغاز کیا ہے جن کا کیش کور بھی حکومت کے پاس دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء میں پچھلے سال کے مقابلے میں شہری اور دیہاتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نصف رہ جائے گی۔

عوام کو یہ تکلیف بھی اس لیے دی جارہی ہے کہ ہم اپنی انڈسٹری کو پہلے سے زیادہ بجلی فراہم کرسکیں اور صنعتوں کا پہیہ رواں ہونے سے بے روزگاری پر قابو پایا جائے ۔ رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ پنجاب کے 54ہزار سرکاری سکولوں میں سے 4ہزار سکول ایسے ہیں جو بجلی کی ٹرانسمشن لائن سے دور واقع ہونے کے باعث بجلی سے محروم ہیں۔ حکومت نے ان 4ہزار سکولوں میں شمسی توانائی کے پینلزنصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے تہیہ کررکھاہے کہ پاکستان میں انرجی ایفی شنٹ ہاؤسنگ کو رواج دیا جائے ۔ اس سے سلسلے میں کوالیفائیڈ آرکیٹکٹس کو محکمہ ہاؤسنگ پنجاب میں خالی ہونے والی آسامیوں پر ترجیح طور پر تعینات کیا جائے گا۔ وزیرتعلیم نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی جانب سے کنونشن کے شرکاء کو یقینی دلایا کہ حکومت پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹکٹس پاکستان کے دفاتر کے قیام کے لیے مناسب پلاٹ مہیا (Allocate)کرے گی۔

چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹکٹس پاکستان لاہور چیپٹر احمد پرویز مرزا ، کنونشن کے کنوینرسعد محمود خان اور ماسٹر ہیلتھ کیئر پروڈکٹس کے چیف ایگزیکٹو نے اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹکٹس پاکستان کی قومی خدمات اور مولٹی آرتھوپلس میٹرس کی طبی افادیت کے بارے میں بریفنگ پیش کی۔ رانامشہوداحمد خاں نے کنونشن میں لگائے گئے پینٹس انڈسٹری اور انسولیشن میٹریلز کے سٹالوں کا معائنہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :