(ق) لیگ کا منصوبہ (ن) لیگ کے دور حکومت میں تقریباً بند‘ فاطمہ جناح ہیلتھ انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کی تعمیر سیاست کا شکار‘ رپورٹ

بدھ 4 مارچ 2015 17:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے دور حکومت کی ایک اور ہیلتھ سکیم سیاست کا شکار ہوگئی‘ فاطمہ جناح ہیلتھ انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کے نام سے اس سکیم کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے التواء میں ڈال دیا۔ انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس میگا پراجیکٹ کی تکمیل میں بے فائدہ آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی طلباء اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور طلباء عارضی انتظامات کے تحت تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

یہ پراجیکٹ میٹرو بس پراجیکٹ سے بھی پہلے کا ہے اور تکمیل کیلئے اس کو فنڈز کا انتظار ہے۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب حکوومت کے عدم توجہی کے باعث چار دیگر پراجیکٹ پہلے ہی بند ہوچکے ہیں۔ جن میں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیورو سرجری‘ سرجری ٹاور‘ میو ہسپتال لاہور‘ سروسز ہسپتال کی اپ گریڈیشن اور جناح ہسپتال لاہور میں برن سنٹر کے قیام جیسے پراجیکٹ کھوہ کھاتے میں میں چلے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کی ابتدائی طور پر 2.8 ارب روپے کی لاگت سے منظوری دی گئی تھی اور اس کو سات مراحل اور پیکیجز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق دستیاب دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ذاتی دلچسپی لے کر پی ڈبلیو ڈی کو ہدایت کی تھی کہ اس پراجیکٹ کو مکمل کروائیں اور پرویز الٰہی نے 31 جولائی 2005ء کو اس کا سنگ بنیاد رکھا تاہم مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تقریباً اس منصوبے کو بند ہی کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :