سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ،شاہد خاقان عباسی،

ایل این جی درآمد کرنے کیلئے اقدامات جاری ہیں آئندہ تین ماہ میں درآمد شروع ہوجائیگی ، ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان بھارت گیس منصوبہ 2016ء تک مکمل کرلیا جائے گا،وفاقی وزیر پٹرولیم کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں جواب

بدھ 4 مارچ 2015 21:53

سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ،شاہد خاقان عباسی،

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق اپنے مقررہ وقت سے پچاس منٹ تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر پٹرولیم نے بتایا کہ سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ۔ ایل این جی درآمد کرنے کیلئے اقدامات جاری ہیں آئندہ تین ماہ میں درآمد شروع ہوجائیگی ۔ ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان بھارت گیس منصوبہ 2016ء تک مکمل کرلیا جائے گا ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ ایل این جی درآمد کرنے کیلئے ممکنہ اقدامات کرلئے گئے ہیں سی این جی کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے آپریٹرز ازخود ایل این جی درآمد کرینگے ایل این جی کے ریٹ کا تعین بعد میں کیا جائے گا لیکن یہ طے شدہ ہے کہ ایل این جی کی قیمت پٹرول کی قیمت سے تیس فیصد کم ہوگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قدرتی گیس کی فراہمی کیلئے حکومت نے ترجیجات متعین کررکھی ہیں جس کے مطابق گھریلو اور تجارتی شعبہ کو پہلی ترجیح پر رکھا گیا ہے جبکہ بجلی کے شعبہ کو دوسری ، صنعتوں کو تیسری ، سیمنٹ کے شعبہ کو چوتھی اور سی این جی کو پانچویں ترجیح میں رکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ترکمانستان افغانستان پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں کیا گیا اس کی بنیادی وجہ بڑے سرمایہ کار کا انتخاب نہ کیا جانا ہے تاہم امید ہے کہ یہ منصوبہ 2018ء تک مکمل ہوگا ۔

رکن قومی اسمبلی سید وسیم حسین کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کے دیہی اور شہری علاقوں میں گھریلو اور تجارتی شعبوں کیلئے گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ہے البتہ بعض وجوہات کی وجہ سے گیس کا پریشر کم ہے وفاقی وزیر پٹرولیم کی عدم موجودگی کے باعث پارلیمانی سیکرٹری شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے اراکین کے سوالوں کا جواب دیا انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 4,574,000میٹرک ٹن تیل درآمد کیا گیا ہے جس پر 3270 ملین ڈالر خرچ کئے گئے وزیر مواصلات نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پوسٹل سروسز کا خسارہ بڑھا 2010ء سے لیکر 2015ء تک خسارے میں اضافہ بدستور ہوتا رہا ہے سال 2014-15ء کے دوران دس ارب ستر کروڑ روپے کی آمدن ہوئی جبکہ چودہ ارب اکتیس کروڑ 33لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں ۔