سینیٹ الیکشن کے نام پر تماشا ہوا، آرڈیننس نے پارلیمنٹ کی اصلیت ظاہر کر دی:ڈاکٹر طاہر القادری،
ثابت ہوا آئین ،پارلیمنٹ ایک آرڈیننس کے رحم و کرم پر ہیں ،اراکین کو رشوت دی گئی ‘ سربراہ عوامی تحریک
جمعرات 5 مارچ 2015 20:29
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے نام پر پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی منڈی لگی اور تماشا ہوا۔سینیٹ الیکشن سے ایک روز قبل رات کے اندھیرے میں جاری ہونے والے صدارتی آرڈیننس نے پارلیمنٹ کی اہمیت اور اصلیت ظاہر کر دی ۔ الیکشن کمیشن کا کہیں وجود نظر نہیں آیا، اراکین اسمبلی کو پنجروں میں بند کر کے پولنگ بوتھ تک لایا گیا۔
وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو 3,3کروڑ روپے کی رشوت دی ایک ہفتہ کھانے کھلائے اور الیکشن اپنے نام کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پارلیمنٹ اور ایسی سینیٹ کی قانون سازی کی کیا اخلاقی حیثیت ہو گی؟ جعلی جمہوریت اور جعلی الیکشنوں سے غریب عوام کے کبھی حالات نہیں بدلیں گے۔(جاری ہے)
پاکستان کی تاریخ کے فراڈ اور نامکمل سینیٹ الیکشن کروانے کا ریکارڈ بھی موجودہ حکمرانوں نے اپنے نام کر لیا ۔
خرید و فروخت کے حوالے سے اپنی پوزیشن بہتر کرنے کیلئے فاٹا کے الیکشن کو سٹاپ لگوایا گیا۔گزشتہ روز سینیٹ الیکشن کے حوالے سے مرکزی میڈیا سیل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حالیہ سینیٹ الیکشن کے بعد عوام کا اس جعلی جمہوری نظام سے بچا کھچا اعتماد بھی اٹھ گیا ،ایک بار پھر ثابت ہو گیا پیسہ طاقتور اور ادارے کمزور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ڈرامہ کے تحت خرید و فروخت روکنے کیلئے آئینی ترمیم کیلئے اے پی سی کا ڈرامہ رچایا گیا ۔ڈمی صدر کے ذریعے رات کے اندھیرے میں آرڈیننس جاری کروانے والے بتائیں یہ فیصلہ انہوں نے کس اے پی سی اور پارلیمنٹ کے فلور پر کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے اپنے فائدے کیلئے صدارتی آرڈیننس جاری کروانے کیلئے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے جاری اجلاس ختم کر دئیے اور آرڈیننس جاری کرنے کے بعد دوبارہ بلا لیے اور خزانے پر کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا۔ اگر ملکی معاملات کے فیصلے پارلیمنٹ سے بالا بالا اور رات کے اندھیرے میں ہونے ہیں تو پھر پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کی کیا ضرورت باقی رہ جاتی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے خون پسینے کے ٹیکسوں کی کمائی پر یہ ایوان چلتے ہیں جنہیں دولت مند ،مقتدر سیاستدانوں نے خرید و فروخت کی منڈی بنا رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک فاٹا کے الیکشن نہیں ہونگے تب تک سینیٹ کا ایوان مکمل نہیں ہو گا اور نہ ہی سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کاالیکشن ہو سکے گا انہوں نے کہا کہ جس استحصالی نظام کی یہ سٹیٹس کو کی قوتیں محافظ ہیں اس نظام کو بھی نہیں چلنے دے رہیںمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.