بلدیاتی انتخابات کروانے کے حوالے سے سپریم کورٹ کافیصلہ خوش آئند ہے‘سید وسیم اختر،

ملک میں سینیٹ انتخابات بروقت ہوسکتے ہیں تو بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں؟امیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعرات 5 مارچ 2015 21:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔5 مارچ۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات ستمبرمیں کرانے کے حکم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بلدیاتی الیکشن کروانے کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ خوش آئند ہے،حکمرانوں کے لیت ولعل سے ثابت ہوچکاہے کہ وہ اقتدار کونچلی سطح تک منتقل کرنا نہیں چاہتے،پنجاب آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑاصوبہ ہے یہاں7برس سے امن وامان کو بہانہ بناکر بلدیاتی انتخابات کرانے سے راہِ فراراختیار کی جاتی رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عوام کو مسائل کے حل کے لئے ایم این ایز کے دردرکی ٹھوکریں کھانے کی بجائے ان کی دہلیز پر حل کیاجاناچاہئے۔جن ممالک میں بلدیاتی نظام باقاعدگی سے فعال ہے وہاں عوام کی زندگی پر سکون اور خوشحال ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کنٹونمنٹ بورڈ میں17برس سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔سندھ اور پنجاب میں حلقہ بندیاں 3سے 4ماہ میں مکمل ہوسکتی ہیں۔

وزیراعظم قانون کی بالادستی کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی بجائے ان پر من وعن عمل در آمد کویقینی بنائیں بصورت دیگر عوام تک اس کے منفی اثرات جائیں گے۔ملک میں بلدیاتی الیکشن کراناحکومت اور الیکشن کمیشن کی آئینی وقانونی ذمہ داری ہے۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ عوام کی کسی کوپروانہیں۔عوامی حقوق کی ادائیگی حکمرانوں کی بنیادی فرائض میں شامل ہے۔

اگر وہ یہ فرائض سرانجام نہیں دیں گے توجماعت اسلامی ہر سطح پراپنی آواز بلند کرے گی۔ڈاکٹر سیدوسیم اختر نے مزیدکہاکہ ملک میں اگرسینیٹ انتخابات بروقت ہوسکتے ہیں تو بلدیاتی انتخابات بھی کرائے جاسکتے ہیں۔آئین پرعمل کرنے سے پاکستان غیر مستحکم نہیں ہوگا۔وزیر اعظم پاکستان کے حلف میں شامل ہے کہ وہ آئین کادفاع اور تحفظ کریں گے اور آرٹیکل 219کے تحت ملک میں بروقت بلدیاتی انتخابات کرانابھی انہی کی ذمہ داری ہے۔عوام کے صبر کاپیمانہ لبریزہوچکا ہے۔