جنوبی کوریا ،مشتعل شخص کے حملے میں زخمی امریکی سفیر کی اڑھائی گھنٹے تک سرجری ، چہرے پر 80 ٹانکے لگے،حکام

جمعہ 6 مارچ 2015 14:51

جنوبی کوریا ،مشتعل شخص کے حملے میں زخمی امریکی سفیر کی اڑھائی گھنٹے ..

سیول/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء ) جنوبی کوریا میں مشتعل شخص کے ہاتھوں زخمی ہونے والے امریکی سفیر کے چہرے پر 80 ٹانکے لگے ہیں جبکہ جنوبی کوریائی پولیس کا کہنا ہے کہ امریکی سفیر پر چاقو سے حملہ کرنے والے مشتعل شخص کِم کی یونگ کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔عالمی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ امریکی سفیر لپرٹ کی ڈھائی گھنٹے تک سرجری کی گئی اور ان کے چہرے پر 80 ٹانکے لگائے گئے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی صحت سے متعلق تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔جنوبی کوریا میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تاحال جمعرات کو سیئول میں امریکی سفیر پر ہونے والے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ پچپن سالہ کِم کی گرفتاری کے وارنٹ طلب کر لیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر عائد دیگر الزامات میں ایک غیر ملکی شہری پر تشدد اور تجارت میں رخنہ ڈالنے کے علاوہ ملکی سلامتی کے قوانین کی خلاف ورزی بھی شامل ہو سکتی ہے۔

پولیس کے مطابق مشتبہ حملہ آور جنوبی کوریا کا ایک سرگرم سیاسی کارکن ہے جو کہ اس تقریب میں موجود تھا۔ اس شخص نے پانچ سال قبل جاپان کے سفیر پر بھی پتھر سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جس پر اسے گرفتار کر کے دو سال کی سزا سنائی گئی تھی۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف کا کہنا ہے کہ ہم اس پرتشدد اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔وائٹ ہاوٴس کے مطابق صدر براک اوباما نے لپرٹ کو فون کر کے ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نو کوانگ ال نے اس حملے کو ناقابل قبول اور شمالی کوریا کے سب سے اہم اتحادی کے ایلچی کے خلاف سنگین جرم قرار دیا۔جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے مطابق اس واقعے سے مشترکہ فوجی مشقوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔امریکہ اور جنوبی کوریا کے ہزاروں اہلکار سالانہ مشترکہ فوجی مشقوں میں مصروف ہیں۔جمعرات کی صبح ایک تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے امریکی سفیر مارک لپرٹ پر وہاں موجود ایک شخص نے چھوٹے چاقو سے حملہ کیا تھا جس سے سفیر کے چہرے اور کلائی پر زخم آئے۔

متعلقہ عنوان :