فرقہ واریت نے امت کے وجود کو پارہ پارہ کر کے رکھ دیا ہے، کفر کے فتووں اورقتل و غارت گری سے انتشار پھیل رہا ہے ، امت مسلمہ کا وجود مستحکم کرنے کیلئے فرقہ واریت سے جان چھڑانا بہت ضروری ہے، کسی مسلمان کیلئے دوسرے مسلمان کا قتل جائز نہیں ، قرآن و سنت پر عمل کئے بغیر گمراہیوں کے یہ سلسلے ختم نہیں ہوں گے، علماء کرام قوم کی رہنمائی اور بیرونی قوتوں کی سازشوں کے توڑ کا فریضہ سرانجام دیں

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب ، مختلف وفود سے گفتگو

جمعہ 6 مارچ 2015 17:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء ) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ فرقہ واریت نے امت کے وجود کو پارہ پارہ کر کے رکھ دیا ہے۔ کفر کے فتووں اورقتل و غارت گری سے انتشار پھیل رہا ہے۔امت مسلمہ کا وجود مستحکم کرنے کیلئے فرقہ واریت سے جان چھڑانا بہت ضروری ہے۔ کسی مسلمان کیلئے دوسرے مسلمان کا قتل جائز نہیں۔

قرآن و سنت پر عمل کئے بغیر گمراہیوں کے یہ سلسلے ختم نہیں ہوں گے۔ علماء کرام قوم کی رہنمائی اور بیرونی قوتوں کی سازشوں کے توڑ کا فریضہ سرانجام دیں۔وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب اور بعدا زاں مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت امت مسلمہ کیلئے زہر قاتل ہے۔اسی سے تشدد ابھرتا اورقتل مسلم جیسے فتنے جنم لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

چودہ صدیوں کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مسلم معاشروں میں ان فتنوں نے سر اٹھایا امت ٹکڑوں میں تقسیم ہوئی ہے۔ علمی اختلاف ہر دور میں رہا ہے لیکن اس کی بنیاد پر فرقے نہیں ہونے چاہئیں۔ مسلمانوں کو نبی اکرم کی سیرت سے وابستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ عقیدے کی غلطیاں اور اعمال میں کمزوریوں کی اصلاح کیلئے دعو ت کار استہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان قرآن وسنت پر عمل پیرا ہو جائیں تو جس طرح صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین میں کوئی فرقہ نہیں تھا آج بھی باقی نہیں رہے گا۔

جب پاکستان بنا تھا تو پوری قوم پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کے نعرہ پر متحد ہوئی جس سے فرقہ واریت ختم ہو گئی اور کمزور پاکستان ایک طاقتور ملک کے طور پر دنیا کے سامنے آیا۔ اس وقت بھی جب وطن عزیز پاکستان سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ لوگوں میں شدید مایوسی و بے چینی پائی جاتی ہے اور مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آ رہا، انہیں یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ جب تک ہم پاکستان کے اسی بنیادی نظریہ پر ایک بار پھر سے عمل پیرا نہیں ہوں گے ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ بیرونی قوتیں پاکستان میں بدامنی کا ماحول پیدا کر رہی ہیں۔ منظم منصوبہ بندی کے تحت فرقہ وارانہ قتل و غارت گری اور علاقائیت کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ مسلمانوں پر کفر کے فتوے لگا کر قتل و غارت گری سے بیرونی قوتوں کو سازشوں کے مواقع مل رہے ہیں۔ ملک میں اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرکے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔

جماعة الدعوة فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے ملک میں اتحاد و یکجہتی کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ واریت اور گروہ بندیوں سے امت مسلمہ کا شیرازہ بکھر کر رہ گیا ہے۔ مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی خوفناک سازشیں کی جا رہی ہیں۔ فتنہ تکفیر پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک میں انتہائی مہلک شکل اختیار کر چکا ہے۔ ان حالات میں علماء کرام قوم کی رہنمائی کریں اور بیرونی سازشوں سے آگاہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو متحد و بیدار کرنے کا فریضہ سرانجام دیں۔