جس گروپ میں شامل تھے اس نے پرویز رشید کو منتخب کرانا تھا ،پورے 4 4ووٹ پڑے ‘ رانا شعیب ادریس،عارف محمود گل

پارٹی نے کوئی وضاحت طلب نہیں کی ، رانا ثنا اللہ و دیگر نے رابطہ کر کے خبروں پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے ‘ (ن) لیگ کے اراکین کی گفتگو

ہفتہ 7 مارچ 2015 16:29

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء) مسلم لیگ (ن) کے فیصل آباد سے اراکین پنجاب اسمبلی رانا شعیب ادریس خان اور عارف محمود گل نے سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کوووٹ دینے کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جس گروپ میں شامل تھے اس نے پرویز رشید کو منتخب کرانا تھا اور انہیں پورے 4 4ووٹ پڑے ہیں ، بغیر تصدیق کسی کی پگڑی اچھالنا اچھی روایت نہیں اور اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کیلئے مشاورت شروع کر دی ہے ۔

پی پی 59سے (ن) لیگ کے رکن اسمبلی عارف محمودگل نے کہا کہ پارٹی نے سینیٹ انتخابات سے قبل اپنے امیدواروں کو ووٹ دینے کیلئے باضابطہ گروپ تشکیل دئیے تھے اور ہمارے گروپ نے پرویز رشید کو منتخب کرانا تھا اور دوسری ترجیح لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم تھے دیکھ لیا جائے پرویز رشیدکو کتنے ووٹ پڑے ہیں جس سے کسی ووٹ کے سلپ ہونے بارے حقیقت واضح ہو جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پارٹی کی طرف سے وضاحت طلب کئے جانے پر سوال کے جواب میں کہا کہ رانا ثنا اللہ خان اور دیگر سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے اس حوالے سے اطمینان کا اظہار کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کروں گا ۔پی پی 55سے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی رانا شعیب ادریس خان نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔

قیادت نے امیدواروں کے تناسب سے گروپ بنائے تھے فیصل آباد ڈویژن کے 44ووٹ تھے جس نے پرویز رشیدکو منتخب کرانا تھا جو پورے ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ دوسری ترجیح میں لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبد القیوم کو رکھا گیا اور انہیں بھی 43ووٹ پڑے ہیں اس لحاظ سے ہماری ڈویژن کا رزلٹ سو فیصد رہا ۔ انہوں نے کہاکہ بغیر تصدیق کے کسی کی پگڑی اچھالنا اچھی روایت نہیں اور اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کے لئے مشاورت شروع کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا قیادت حقیقت سے آگاہ ہے اس لئے اس نے کوئی وضاحت طلب نہیں کی بلکہ ان خبروں کے بعد رانا ثنا اللہ خان نے رابطہ کر کے حیرانگی کا اظہار کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :