حکومت کو تو پاگل بنا لوگے، سی سی ٹی وی کیمرے سےکیسے بچو گے؟

اتوار 8 مارچ 2015 12:49

حکومت کو تو پاگل بنا لوگے، سی سی ٹی وی کیمرے سےکیسے بچو گے؟

ویسٹ مڈ لینڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔8مارچ۔2015ء)66 سالہ وینڈی پیری اور اسکی 48 سالہ بیٹی نکولا مینشن پیری کا تعلق ویسٹ مڈ لینڈ، ویڈنیس بری سے ہے۔وینڈی پیری نیشنل ہیلتھ سروس میں میڈیکل افسر ہے۔ کام کی تنخواہ پانے کے علاوہ وینڈی نے پیسے کمانے کا ایک اور طریقہ ڈھونڈا۔اس نے حکومت سے کہا کہ وہ اپنی بیماری کے باعث بغیر سہارے کے چل پھر نہیں سکتی۔

اسی بیماری کے وظیفے کی مد میں اسے حکومت کی طرف سے 5 سال کے دوران 28500 پاؤنڈ ملے۔اسی کےنقش قدم پر چلتے ہوئے اس کی بیٹی، جو ایک ہسپتال میں اکاؤنٹس کلرک ہے ، نے حکومت کو کہا کہ وہ بھی معذور ہے اور چل نہیں سکتی۔ معذوری الاؤنس کی مدد می بیٹی نے بھی حکومت کو 9 سالوں میں 20404 پاؤنڈ کا چونا لگایا۔دونوں نے کئی دفعہ حکومت سے اپنا وظیفہ اور تخواہ بڑھانے کی بات کی جو منظور بھی ہوئی۔

(جاری ہے)

ڈیپارٹمنٹ آف ورک اینڈ پینشن نے وینڈی پیری (ماں ) کے معاملے میں تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ وہ بڑے آرام سے چل کر اپنی گاڑی میں بیٹھتی ہے اور اپنے کام پر جاتی ہے۔ اس کی فلم بنانے کے بعد تحقیقات کا دائرہ اس کی بیٹی تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بیٹی کی نگرانی کی تو معلوم ہوا کہ وہ بھی آرام سے چلتی پھرتی ہے اور حکومت کو چونا لگا رہی ہے۔ اس کی بھی فلم بنائی گئی اور دونوں ماں بیٹی کو گرفتار کر لیا گیا۔ مقدمے کے بعد ماں وینڈی پیری کو 9مہینے کی قید اور 12 ماہ کے لیے ملازمت سے برخاست کرنے کی سزا سنائی گئی جبکہ اس کی بیٹی کو 34 ہفتوں تک قید اور 2 سال کے ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔