پاکستان میں چار کروڑ لوگ ٹوائلٹ سے محروم

اتوار 8 مارچ 2015 18:25

پاکستان میں چار کروڑ لوگ ٹوائلٹ سے محروم

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔8مارچ۔2015ء) پاکستان میں چار کروڑ لوگ بیت الخلا یعنی ٹوائلٹس نہ ہونے کی وجہ سے کھلی فضاء میں رفع حاجت پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کے ایک اعلی عہدے دار کا کہنا ہے کہ ٹوئلٹس نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں صحت اور غذایت سے متعلق تشویش ناک صورت حال پیدا ہو رہی ہے۔ یونیسف کی ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر گیتا راؤ گپتا نے بتایا کہ پاکستان میں چار کروڑ دس لاکھ لوگ ٹوائلٹس کی سہولت سے محروم ہیں ، جس کی وجہ سے بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔

گیتا نے مسئلہ پر توجہ دلانے کیلئے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا، جہاں ان کی اے پی سے خصوصی بات چیت ہوئی۔ 'کھلے عام رفع حاجت سے بچوں کی نشونما پر اثر ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس عمل کو ختم کرنا ہو گا'۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ انڈیا اور انڈونیشیا کے بعد پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جہاں لوگ کھلی فضا میں رفع حاجت کرتے ہیں۔

گیتا نے بتایا کہ ٹوائلٹ جیسی بنیادی سہولت نہ ہونے سے بچوں کی بڑھوتی اور ذہنی نشونما متاثر ہوتی ہے۔ اس طرح کے بچے دوسری بیماریوں سے لڑنے اور اسکولوں میں پرفارم کرنے کے زیادہ قابل بھی نہیں ہوتے۔ ان بیماروں سے متاثرہ مائیں بھی ایسے ہی بچوں کو جنم دیتی ہیں۔ یونیسیف حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر لوگوں کو رفع حاضت کے بعد ہاتھ دھونے اور صفائی سے متعلق شعوری مہم چلا رہا ہے۔

یہ ادارہ نچلی سطح پر لوگوں کو ٹوائلٹ بنانے میں بھی مدد کر رہا ہے تاکہ انہیں کھلی فضاء میں رفع حاجت کیلئے نہ جانا پڑے۔ گیتا کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر ٹوائلٹ بنانے سے دیہی خواتین کو بھی مدد ملے گی۔ 'اگر ایک خاتون کو رفع حاجت کیلئے دور دراز جانا پڑے تو ان کی سیکورٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے، اسی طرح ٹوائلٹس نہ ہونے پر لڑکیوں میں اسکول جانے کا رجحان بھی کم ہو جاتا ہے'۔ اے پی

متعلقہ عنوان :