جنوبی افریقہ کے خلاف میچ پاکستان کو قوم کی دعاؤں نہیں قوم کے دباؤ نے جتوایا :سابق چیئرمین کرکٹ بورڈ

اتوار 8 مارچ 2015 20:10

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ پاکستان کو قوم کی دعاؤں نہیں قوم کے دباؤ نے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔8مارچ۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ پاکستان کو قوم کی دعاؤں نہیں قوم کے دباؤ نے جتوایا ہے۔وہ ٹیک سوسائٹی کلب کے زیر انتظام ہونے والے مذاکرے ’’پاکستانی کرکٹ کے زوال کے اسباب اور انکا حل ‘‘کے موضوع پر بات کر رہے تھے۔ تقریب سے پاکستانی سابق کرکٹر عامر سہیل ،منظور احمد شیخ، ڈاکٹر محمد صادق، جمیل گشکوری اور زبیرشیخ نے بھی خطاب کیا۔

سابق چئیرمین خالد محمود نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ میں کرکٹ کھیلنے والے، اچھی کرکٹ کے بارے میں علم رکھنے والے اور کرکٹ ایڈمنسٹریشن جاننے والے افراد کو شامل کرنا ہوگاتب ہی بہتری آئے گی۔ انھوں نے مشورہ دیا کے کرکٹ میں سیاسی فیصلوں سے اجتناب کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کرکٹ نے پاکستانی قوم کو متحد کرنے میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔

عامر سہیل نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کو بزنس کی طرح چلانے والوں نے نقصان پہنچایا، کرکٹ کیلئے بے لوث اور مخلصانہ کوششیں کرنیوالوں کی عزت نہ کرنے کی وجہ سے کاروباری افراد نے سامنے آکر تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ معین خان کے خلاف کاروائی کرنے کا یہ موقعہ نہیں تھا تاہم انکو واپس بلانے کا فائدہ یہ ہوا کہ ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوئی اور پاکستان جنوبی افریقہ سے جیت گیا۔

پاکستانی کرکٹ کے زوال کی وجوہات بیان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تجربہ کار اور مخلص کھلاڑیوں کے مشوروں پر عمل نہ کرنا، سفارش اور اقرباء پروری اور کھلاڑیوں میں عدم تحفظ جیسے عوامل میں کرکٹ میں کرپشن کو فروغ دیا ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سپر لیگ شروع کرنے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا بلکہ یہ نقل مارنے کے مترادف ہوگا۔ کرکٹ میں بہتری لانے کیلئے مشورے دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو کھیلنے کی ٹیکنیک پر بھرپور توجہ دینا ہوگی جس سے ان میں اعتماد پیدا ہو گاجس پر پہلے کبھی توجہ نہیں دی گئی۔

متعلقہ عنوان :