ملک میں آئین کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی اور فیڈریشن کو مضبوط دیکھناچاہتے ہیں ‘ سراج الحق ،

سندھ میں خراب حکمرانی کی وجہ سے عوام افسوسناک صورتحال سے دوچار ہیں ،عام آدمی غربت ، مہنگائی اور بدامنی کے ہاتھوں پریشان ہے ، جب تک ملک میں میرٹ اور عدل و انصاف کی حکمرانی نہیں ہوگی ، ملک ترقی نہیں کر سکتا ،پاکستان ایک خوشحال اور فلاحی ریاست نہیں بن سکتا ، پیر صاحب پگاڑا نے پاکستان کو اسلامی اور خوشحال ملک بنانے کے ہمارے ایجنڈے پر اتفاق کا اظہار کیاہے ‘ پیر پگاڑا صبغت اللہ راشدی کی منصورہ میں سراج الحق سے ملاقات

پیر 9 مارچ 2015 20:52

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء ) مسلم لیگ فنکشنل کے صدر اور حروں کے روحانی پیشوا پیر پگاڑا صبغت اللہ راشدی نے اپنی پارٹی کے مرکزی قائدین کے وفد کے ہمراہ منصورہ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کی ۔ وفد میں پیر صدر الدین راشدی اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی سمیت فنکشنل لیگ کے مرکزی عہدیداران شریک تھے جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ نائب امیر حافظ محمد ادریس ، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی کے پی کے پروفیسر محمد ابراہیم ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، امیر العظیم اور محمد اصغر نے مہمانوں کا منصورہ آمد پر استقبال کیا ۔

ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی ۔ میر جماعت اسلامی سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں پیر صاحب پگاڑاکاشکریہ ادا کرتاہوں کہ وہ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ تشریف لائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جب میں امیر جماعت منتخب ہوا تو پیر صاحب کے ہاں بھی حاضری دی اور انہیں منصورہ کے دورہ کی دعوت دی ۔ انہوں نے کہاکہ بہت سارے سیاسی امور پر جماعت اسلامی اور فنکشنل لیگ کا نقطہ نظر ایک ہے ۔

ہم ملک میں آئین کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی اور فیڈریشن کو مضبوط دیکھناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں خراب حکمرانی کی وجہ سے عوام افسوسناک صورتحال سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی غربت ، مہنگائی اور بدامنی کے ہاتھوں پریشان ہے ، جب تک ملک میں میرٹ اور عدل و انصاف کی حکمرانی نہیں ہوگی ، ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت خواہ کسی پارٹی کی بھی ہو جب تک وہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں کرے گی ، پاکستان ایک خوشحال اور فلاحی ریاست نہیں بن سکتا ۔

انہوں نے کہاکہ پیر صاحب پگاڑا نے پاکستان کو اسلامی اور خوشحال ملک بنانے کے ہمارے ایجنڈے پر اتفاق کا اظہار کیاہے ۔ اس موقع پر پیر پگاڑا نے گفتگو کرتے ہوئے منصورہ میں اپنے شاندار استقبال پر امیر جماعت کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ میرے والد صاحب کے جماعت اسلامی سے بہت اچھے تعلقات اور رابطہ رہاہے، میں انہی تعلقات اور رابطے کو استوار رکھنے کے لیے منصورہ حاضر ہواہوں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں تمام پارٹیاں اپنی اپنی حکومت کی بات کرتی ہیں کوئی سیاسی لیڈر فیڈریشن کے استحکام کی بات نہیں کر رہا۔ انھوں نے کہاکہ سیاستدانوں نے اپنی پارٹیوں میں بھی دھڑے بنارکھے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں فیڈریشن کی بات ہو اور ہمارے لیڈر اپنی ذات سے باہر نکل کر عوام کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں کے حل کی فکر کریں ۔ انہو ں نے کہاکہ اگر ہم نے حالات کا سنجیدگی سے جائزہ نہ لیا تو ملک کو بہت بڑے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہاکہ سندھ میں کوئی ادارہ بھی اپنے پاؤں پر کھڑا رہنے کے قابل نہیں رہا ۔ تمام ادارے ناکامی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مفاہمت کی سیاست کو فروغ دینے کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ باہمی اتفاق رائے سے سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخابات کریں ۔