سندھ میں خراب حکمرانی کی وجہ سے عوام افسوسناک صورتحال سے دوچار ہیں،پیر پگاڑا صبغت اللہ راشدی،
جب تک ملک میں میرٹ اور عدل و انصاف کی حکمرانی نہیں ہوگی ، ملک ترقی نہیں کر سکتا ، ہم نے حالات کا سنجیدگی سے جائزہ نہ لیا تو ملک کو بہت بڑے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا ، سراج الحق سے ملاقات / میڈیا سے گفتگو
پیر 9 مارچ 2015 21:01
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء) مسلم لیگ فنکشنل کے صدر اور حروں کے روحانی پیشوا پیر پگاڑا صبغت اللہ راشدی نے اپنی پارٹی کے مرکزی قائدین کے وفد کے ہمراہ منصورہ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کی ۔ وفد میں پیر صدر الدین راشدی اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی سمیت فنکشنل لیگ کے مرکزی عہدیداران شریک تھے جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ نائب امیر حافظ محمد ادریس ، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی کے پی کے پروفیسر محمد ابراہیم ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، امیر العظیم اور محمد اصغر نے مہمانوں کا منصورہ آمد پر استقبال کیا ۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں پیر صاحب پگاڑاکاشکریہ ادا کرتاہوں کہ وہ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ تشریف لائے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ جب میں امیر جماعت منتخب ہوا تو پیر صاحب کے ہاں بھی حاضری دی اور انہیں منصورہ کے دورہ کی دعوت دی ۔ انہوں نے کہاکہ بہت سارے سیاسی امور پر جماعت اسلامی اور فنکشنل لیگ کا نقطہ نظر ایک ہے ۔
ہم ملک میں آئین کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی اور فیڈریشن کو مضبوط دیکھناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں خراب حکمرانی کی وجہ سے عوام افسوسناک صورتحال سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی غربت ، مہنگائی اور بدامنی کے ہاتھوں پریشان ہے ، جب تک ملک میں میرٹ اور عدل و انصاف کی حکمرانی نہیں ہوگی ، ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت خواہ کسی پارٹی کی بھی ہو جب تک وہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں کرے گی ، پاکستان ایک خوشحال اور فلاحی ریاست نہیں بن سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ پیر صاحب پگاڑا نے پاکستان کو اسلامی اور خوشحال ملک بنانے کے ہمارے ایجنڈے پر اتفاق کا اظہار کیاہے ۔ اس موقع پر پیر پگاڑا نے گفتگو کرتے ہوئے منصورہ میں اپنے شاندار استقبال پر امیر جماعت کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ میرے والد صاحب کے جماعت اسلامی سے بہت اچھے تعلقات اور رابطہ رہاہے، میں انہی تعلقات اور رابطے کو استوار رکھنے کے لیے منصورہ حاضر ہواہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تمام پارٹیاں اپنی اپنی حکومت کی بات کرتی ہیں کوئی سیاسی لیڈر فیڈریشن کے استحکام کی بات نہیں کر رہا۔ انھوں نے کہاکہ سیاستدانوں نے اپنی پارٹیوں میں بھی دھڑے بنارکھے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں فیڈریشن کی بات ہو اور ہمارے لیڈر اپنی ذات سے باہر نکل کر عوام کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں کے حل کی فکر کریں ۔ انہو ں نے کہاکہ اگر ہم نے حالات کا سنجیدگی سے جائزہ نہ لیا تو ملک کو بہت بڑے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں کوئی ادارہ بھی اپنے پاؤں پر کھڑا رہنے کے قابل نہیں رہا ۔ تمام ادارے ناکامی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مفاہمت کی سیاست کو فروغ دینے کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ باہمی اتفاق رائے سے سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخابات کریں ۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.