گیس کی قیمتوں میں64فیصد اضافہ صنعتوں کیلئے نقصان دہ ہوگا، انڈسٹریز بحران کا شکار ہوجائیں گی‘ ظہیر بھٹہ

منگل 10 مارچ 2015 13:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2015ء) چیئرمین لاہور ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ظہیر بھٹہ نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے یکم اپریل سے گیس کی قیمتوں میں 64 فیصد اضافہ کے فیصلہ کو صنعتوں کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پیشتر بھی آئی ایم ایف کے مطالبہ پر صنعتی مقاصد کیلئے گیس کی قیمتوں میں پہلے ہی وقتاً فوقتاً بے تحاشا اضافہ ہوچکا ہے جس سے انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے ملک میں مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے ،گیس پاکستان کے اندر قدرتی ذرائع سے حاصل ہورہی ہے اس کی قیمتوں میں64فیصد اضافہ سے انڈسٹریز بحران کا شکار ہوجائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خالد افضل شیخ سینئر وائس چیئرمین ،نعمان حسین وائس چیئرمین کے ساتھ ٹاؤن شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ظہیر بھٹہ نے کہا کہ صنعتی مقاصد کیلئے گیس کی قیمتوں میں پہلے ہی 300فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے اس اضافہ کے باوجود انڈسٹریز کیلئے سردیوں میں 4ماہ کیلئے گیس کی فراہمی بند کردی گئی ۔

گیس کی بندش اور قیمتوں میں اضافہ سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی بجائے گیس کی چوری کو روکے تو حکومت کو گیس مہنگی کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوگی۔انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی طرف سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کردیں تاکہ صنعتکار سکون کا سانس لے سکے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ اضافہ سے سوئی سدرن اور سوئی نادرن گیس کو67 ارب کی بھاری آمدنی نہیں بلکہ 67ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام اور صنعتکاروں پر پڑے گا۔جوکسی بھی طرح قومی مفادمیں نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :