سعودی عرب: طلاق پارٹیوں کی بڑھتی ہوئی شرح

منگل 10 مارچ 2015 16:06

سعودی عرب: طلاق پارٹیوں کی بڑھتی ہوئی شرح

سعودی عرب (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ 2015ء) أبھا، سعودی عرب: ’’مجھے فخر ہے کہ میں آپ کو اپنی طلاق پارٹی میں مدعو کررہا ہوں۔‘‘ اس طرز کے دعوت نامے اب ارسال کیے جارہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب میں ایسی خواتین کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، جو اپنی شادی کے خاتمے پر خوشی منانے کی خواہشمند ہیں۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق شادی یا گریجویشن کی تکمیل پر دی جانے والی پارٹیوں کی طرح یہ تقریبات دلکش اور خوبصورت ہالز میں منعقد کی جارہی ہیں۔

جس پر بھاری رقوم خرچ کی جاتی ہے اور جس میں عزیز و اقارب کی بڑی تعداد شریک ہوتی ہے۔ ان تقاریب میں آنے والے مہمان بھی شادی ٹوٹنے پر خوشی سے سرشار خاتون کو قیمتی تحائف دیتے ہیں۔ ایک نفسیات دان اور عرب نفسیات دانوں کی تنظیم کے نائب جنرل سیکریٹری پروفیسر طارق حبیب کہتے ہیں کہ سعودی سوسائٹی میں یہ انوکھی چیز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ’’اگر ان پارٹیوں کے بچوں پر سماجی اور نفسیاتی طور پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، تو پھر اس کو ترک کردینا چاہیے۔

‘‘ ’’اگر کسی جوڑے کے بچے نہیں ہیں تو پھر ایسی خواتین کو اپنی خوشی کا اظہار کرنے اور اس کو منانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ خواتین ایسی تقاریب اس لیے منعقد کرنا چاہیں گی، کہ انہوں نے ایک ناکام شادی کو ختم کردیا ہے اور وہ اپنے سابق شوہر کو بتانا چاہیں گی کہ انہیں ان کی کوئی پروا نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :