حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے دولت مندٹیکس نا دہندگان کا تعاقب شروع کردیا،
پرتعیش زندگی گزارنے والوں کوٹیکس نیٹ میں لانے میں شدید مشکلات درپیش ، کئی بڑے لوگ اب تک ٹیکس نیٹ سے باہرہیں
منگل 10 مارچ 2015 21:54
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء)پاکستانی حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ٹیکس نہ دینے والی ان دولت مند شخصیات کا تعاقب شروع کردیا ہے جو پرتعیش زندگی گزاررہے ہیں لیکن ریوینیو حکام کو اس بااثر لوگوں کوٹیکس نیٹ میں لانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں اور کئی بڑے لوگ اب تک ٹیکس نیٹ سے باہرہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح9.5ہے جو دنیا میں کم ترین ہے اوراسی وجہ سے پاکستانی حکومت کو عالمی مالیاتی اداروں کے دباوٴ کا بھی سامنارہتا ہے۔
ریوینیوحکام کہتے ہیں کہ انھوں نے ایک چوتھائی ملین(2لاکھ50ہزار)کے قریب ممکنہ نئے ٹیکس گزاروں کی نشاندہی کی ہے جو اگر پورا ٹیکس اداکریں تواس سے حکومت کو14ارب روپے مل سکتے ہیں۔ ٹیکس نیٹ کا پھیلاوٴ اورملکی معیشت کی بحالی نواز حکومت کی الیکشن مہم کے اہم نکات میں شامل تھا۔(جاری ہے)
موجودہ حالات میں ایک فیصد سے بھی کم پاکستانی انکم ٹیکس دیتے ہیں اورمالی سال 2013-14 میں حکومت انکم ٹیکس کی مدمیں صرف8ارب روپے جمع کرسکی۔
وزارت خزانہ رواں مالی سال کے اختتام (جون)تک ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح15 فیصدتک لانے کیلئے کوششیں کررہی ہے، اس مقصد کیلئے ایف بی ا?رشہریوں کا لائف اسٹائل اور گاڑیوں کا ڈیٹا جمع کررہاہے جس کی مددسے غیررجسٹرٹیکس دہندگان، لینڈ لارڈز، دولتمندوں اور تاجروں کی نشاندہی کی جائے گی۔ایف بی آر کے ترجمان شاہدحسین کے مطابق ہم گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ادارے،گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں، یوٹیلیٹی اور ٹیلی کام کمپنیوں اورجائیدادیں رجسٹرڈکرنے والے دفاتر سے ان لوگوں کی معلومات حاصل کررہے ہیں جوٹیکس ادا نہیں کرتے۔ انھوں نے کہاکہ اس ڈیٹاسے ممکنہ ٹیکس دہندگان کی پروفائلز تیار کی جاتی ہیں اورانھیں ان کے ذمے واجب الادا ٹیکس کے بارے میں نوٹس دیاجاتاہے۔شاہد حسین کا کہنا تھا کہ ایف بی آرنے پہلے ہی2 لاکھ61 ہزار250ممکنہ ٹیکس دہندگان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ اس اقدام کے بعدنئے ٹیکس گزاروں نے 57 کروڑ روپے جمع کرائے ہیں۔ان کاکہنا تھاکہ نہ صرف تاجروں بلکہ کئی ارکان پارلیمنٹ کو بھی پکڑا گیا ہے جو یا کم ٹیکس ادا کرتے ہیں یاکوئی ٹیکس نہیں دیتے۔مزید اہم خبریں
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
-
متحدہ عرب امارات میں طوفانی بارشوں کا سلسہ تھم گیا‘زندگی معمول پر آنے لگی
-
ضروریات زندگی کی بڑھتی قیمتوں سے خاندانوں پر دباﺅبڑھ رہا ہے‘شہریوں کے حقوق اورگڈ گورننس کیلئے اصلاحات ناگزیرہیں.صدر آصف زرداری
-
آسٹریلیا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری کی سڈنی چاقو حملہ میں زخمی ہونے والے پاکستانی نوجوان کی ہسپتال میں عیادت
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے میں کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات
-
کوئی پسند نہ پسند نہیں ، صحافیوں کوجلد برابری کی بنیاد پرپلاٹ مہیا کئے جائیں گے‘عظمیٰ بخاری
-
نواز شریف نے کہاہمسائیوں سے لڑائی نہیں کرنی،دوستی کے دروازے کھولیں،دلوں کے دروازے کھولیں،راستے کھولیں‘مریم نوازشریف
-
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گیوراک کی ملاقات ، باہمی دلچسپی، دفاعی، تربیت اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال
-
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کے حوالے سے اقدامات کے جائزہ پر اعلیٰ سطحی اجلاس کا دوسرا دور
-
وزیراعظم سے یورپی یونین کی سفیر کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.