کراچی : نائن زیرو پر رینجرز چھاپے میں بر آمد ہونے والے اسلحہ سے متعلق ایم کیو ایم کے متضاد بیانات

بدھ 11 مارچ 2015 15:56

کراچی : نائن زیرو پر رینجرز چھاپے میں بر آمد ہونے والے اسلحہ سے متعلق ..

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 11 مارچ 2015 ء) : آج صبح 5 بجے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز نے چھاپہ مارا جس کے نتیجے میں بھاری تعداد میں اسلحہ بر آمد کیا گیا ساتھ ہی مطلوب اور مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبز واری کا کہنا تھا کہ ہم نے اسلحہ اپنی سکیورٹی کے پیش نظر رکھا تھا ، سانحہ پشاور کے بعد طالبان کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد اسلحہ رکھا گیا اور بیرئیرز لگائے گئے، جب اساتذہ تک کو اسلحہ رکھنے کی ہدایات کی گئی ہیں تو پھر ہر دفتر کو اپنی سکیورٹی کے لیے اسلحہ رکھنے کی اجازت کیوں نہیں، میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رینما فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ بر آمد کیا گیا تمام اسلحہ غیر قانونی نہیں بلکہ لاائسنس شدہ ہیں، جب کہ ایم کیو ایم کے قائد الطااف حسین نے کارکنان سے خطاب کے دوران نائن زیرو سے بر آمد ہونے والے اسلحہ کی پوری ذمہ داری رینجرز پر ڈال دی خطاب کے دوران الطاف حسین کا کہنا تھا کہ رینجرز کمبل میں لپیٹ لپیٹ کر اسلحہ لے کر آئے اور ایم کیو ایم پر اسلحہ رکھنے کا الزام لگا دیا ، جس سے ایم کیو ایم کے بیانات میں تضاد واضح ہے کہ ایک طرف رہنما اسلحے کے لائسنس شدہ ہونے اور اس کے سکیورٹی کی بنیاد پر رکھنے کا عتراف کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ایم کیو ایم کے قائد نے اسلحہ کے حوالے سے رینجرز پر الزام عائد کر دیا ہے کہ رینجرز کمبل میں لپیٹ کر اسلحہ نائن زیرو لائے تھے.