دہشت گردی اور نامساعد حالات کے باوجود جی ایس پی پلس سٹیٹس سے بھرپور استفادہ کررہے ہیں‘ راجہ اشفاق سرور

بدھ 11 مارچ 2015 17:24

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء) صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب یورپی یونین کوپاکستانی مصنوعات کی ڈیوٹی فری ترسیل ،جی ایس پی پلس سٹیٹس برقرار رکھنے اور انٹرنیشنل لیبر کنونشنز پر عملدرآمدمیں جرمنی کی حکومت کے بھرپورتعاون اور حمایت کو قدرکی نگاہ سے دیکھتی ہے، چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کا خاتمہ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے5.2بلین روپے کا خطیر فنڈ مختص کرنے کے علاوہ ڈسٹرکٹ ویجلینس کمیٹیوں کو مزید متحریک اور سزاؤں کو مزید سخت کیا گیاہے۔

انہوں نے یہ بات جی ایس پی پلس اور لیبر کنونشنز پر عملدرآمد میں درپیش چیلنجز “کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جرمن پارلیمنٹ کے رکن اور کمشنر انسانی حقوق پالیسی و امداد کرسٹوف سٹریسر، صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو، سابق وزیر خزانہ حفیظ اے پاشا، سیکرٹری لیبر عشرت علی، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ظہور احمد اعوان سمیت پنجاب بھر کے مزدور تنظیموں کے عہدیداران اور نمائندوں نے سیمینار میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

شرکا نے پاکستانی انڈسٹری خصوصا ٹیکسٹائل و گارمنٹس سیکٹر کوجی ایس پی پلس سٹیٹس سے حاصل ہونے والے برآمدی مواقع، یورپی یونین، آئی ایل او اور دیگر بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے لاگو لیبر کنونشنز کی پاسداری، مزدوروں کے حالات کار کے حوالے سے معاشی و معاشرتی عوامل، محنت کش افرادی قوت کی تشکیل ،کم ازکم اجرت، مرد اورخواتین ، مزدوروں کے لیے مساوی تنخواہ و مراعات اور دیگر متعلقہ مصنوعات پر بھرپور خیالات کا اظہار کیا۔

راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ دہشت گردی اور دیگر نامساعد حالات کے باوجودوفاقی حکومت کی طرح حکومت پنجاب بھی جی ایس پی پلس درجہ سے بھرپور استفادہ، لیبر سٹینڈرڈز ،پالیسی سازی اور قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات عمل میں لارہی ہے۔ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دلانے میں جرمنی کی حکومت کا اہم کردار ہے۔ جرمنی انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستانی لیبر کی تربیت کے لیے جدید کورسز اور تربیت کی سہولت بھی فراہم کررہاہے جس کے لیے ہم شکر گزار ہیں۔

رکن جرمن پارلیمنٹ کرسٹوف ٹریسر نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان تجارت کے فروغ اور ہنر مند لیبر فورس کی تیاری کے لیے بہترین ورکنگ ریلشن شپ موجود ہے۔ موجودہ دور حکومت میں پاکستان اور جرمنی کے معاشی تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے۔ انہوں نے جی ایس پی پلس سٹیٹس برقرار رکھنے کے لیے ٹریڈ یونین ازم کے فروغ، کم ازکم اجرت، چائلڈ و جبری مشقت کے خاتمہ اور انسانی حقوق کے تحفظ سمیت تمام اہم اقدامات پر عملدرآمدات یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

سیمینار سے سابق وفاقی وزیر خزانہ حفیظ اے پاشا نے بھی خطاب نے کرتے ہوئے جی ایس پی پلس اور لیبر معیارات پر عملدرآمد کے علاوہ لیبر سے متعلقہ 8کنونشنز پر عملدرآمدکے لیے ضروری اقدامات سے آگاہ کیا۔ سیمینار سے سیکرٹری لیبر عشرت علی اور مختلف مزدور تنظیموں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔