عوام میں مختلف اعضاء کے عطیات دینے سے متعلق شعور بیدار کیا جائے‘ مجتبیٰ شجاع الرحمن

جمعرات 12 مارچ 2015 15:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء)وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن، خزانہ وقانون پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت خطرناک‘ پیچیدہ امراض کے علاج اور اعضاء کی پیوند کاری کے لئے پبلک سیکٹر طبی اداروں کو خصوصی اقدامات کے لئے فنڈز فراہم کر رہی ہے،عوام میں مختلف اعضاء کے عطیات دینے سے متعلق شعور بیدار کیا جائے کیونکہ ہر سال 50 ہزار افراد گردوں کے ناکارہ اور 10 ہزار امراض جگر اور 6 ہزاردل کے کام چھوڑ جانے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں،امراض گردہ میں مبتلاغریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسسز وادویات کے لئے گزشتہ سال کے مقابلے میں دوگنے فنڈز 60 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ کڈنی ولیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کے لئے 50 ایکڑ اراضی مختص کر دی گئی ہے جس کے لئے مطلوبہ فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

گردوں کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹرز ، پیرا میڈکس اور غیر سرکاری فلاحی تنظیم کے وفودسے ملاقات کے دوران مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس سکیم کا اجراء بھی کیا جارہا ہے جس سے کم آمدنی والے افراد سرکاری ہسپتالوں کے علاوہ بہترین نجی طبی اداروں میں علاج کی مفت سہولت حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوابدیدی فنڈز کا95فیصد حصہ لوگوں کے علاج معالجہ اور انتہائی غریب افراد کی مالی امداد پر خرچ ہوتا ہے اورترقیاتی بجٹ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 17فیصد زیادہ ہے۔

مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ کم وسائل رکھنے والے لوگوں کوتشخیص وادویات کی فراہمی کے لئے 8 ارب 75 کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں تمباکو نوشی کے خلاف بھی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہر سال لاکھوں افراد سگریٹ نوشی کے باعث چیسٹ کینسر کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور 600ملین لوگ تمباکو نوشی کی پیچیدگیوں کے باعث ٹی بی و پھیپھٹروں کی خطرناک بیماریوں سے متاثر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نوزائیدہ بچوں کوادویات وطبی سہولیات کی بلاتعطل فراہمی کے لیے 1.80۔ارب روپے کے فنڈز فراہم کئے جبکہ صوبہ میں بچوں کے نئے تین ہسپتال قائم کرنے کے لئے12ارب روپے کے فنڈز فراہم کئے جائیں گے اور متعدی امراض کے کنٹرول کے لیے 2۔ا رب روپے اضافی مختص کئے گئے ہیں۔