بھارت میں خواتین سے زیادتی کی شرح میں دو گنااضافہ

جمعہ 13 مارچ 2015 13:00

بھارت میں خواتین سے زیادتی کی شرح میں دو گنااضافہ

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء) بھارت میں خواتین سے زیادتی کی شرح میں دو گنااضافہ ہوگیا،مودی حکومت کی وزیر اعتراف کرچکی ہیں کہ ملک میں روزانہ200 سے زائد خواتین سے زیادتی کی جاتی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق بھارت خواتین کیلئے دنیاکاخطرناک ترین ملک بن گیا۔ بھارت میں روزانہ200 سے زائد خواتین زیادتی کا شکار ہوتی ہیں۔ دارالحکومت نئی دہلی میں 4 خواتین کو یومیہ زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

خواتین پر بڑھتے ہوئے تشدد کوروکنے کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بچی پڑھاوٴ اور بچی بچاوٴ کے نام سے پروگرام کا آغاز کیاہے۔بچی پڑھاوٴ اور بچی بچاوٴپروگرام کی افتتاحی تقریب کے دوران مودی کابینہ کی وزیر مونیکا گاندھی نے اعتراف کیاکہ ملک میں روزانہ 200 سے زائد خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایاجاتاہے۔

(جاری ہے)

ان اعداد و شمارکیسامنے آنے کے بعد بھارتی قوم کا سرشرم سے جھک جانا چاہئے۔

برطانوی ٹی وی نے طالبہ سے بس میں اجتماعی زیادتی سے متعلق ایک دستاویزی فلم بنائی۔ جسے بھارت کی مخالفت کے باوجود اسے نشر کر دیاگیا۔فلم دیکھنے کے بعد برطانیہ سمیت یورپ بھر اور امریکا میں بھارت کے خلاف شدید غم وغصہ پایا جاتاہے۔یہاں تک کہ بھارت کو درندوں کا ملک کہاجانیلگا۔ یہاں تک کہ عالمی یونیورسٹیز میں بھارتی طلبہ کو داخلہ تک نہیں مل رہا۔خواتین پروفیسرز بھارتی طلبا کو ریپسٹ سمجھتی ہیں۔حال ہی میں بھارت میں جرمن سفیر کو مداخت کرنا پڑی اور جرمن یونیورسٹی کی ایک خاتون پروفیسر کو خط لکھ کر وضاحت کی کہ بھارت ریپ کرنے والوں کا ملک نہیں۔ جرمن پروفیسر خاتون نے یہ کہہ کر بھارتی طالب علم کو داخلہ دینے سے انکار کر دیا تھا کہ بھارتی مرد خواتین سے زیادتی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :