فلم ”دیوداس“ پاکستانی سنیما گھروں کی زینت بن گئی

ہفتہ 14 مارچ 2015 11:50

فلم ”دیوداس“ پاکستانی سنیما گھروں کی زینت بن گئی

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) سنجے لیلا بھنسالی کی فلم دیوداس ہندوستان میں ریلیز ہونے کے 12 برس بعد پہلی مرتبہ پاکستان کے سنیما گھروں کی زینت بن گئی ہے۔آئی ایم جی سی گلوبل کی ایک عہدیدار کے مطابق فلم کے پاکستان میں ریلیز ہونے کی خبروں کے بعد لوگوں اس بات کا شدت سے انتظار کر رہے تھے کہ یہ فلم پاکستانی سنیما گھروں میں کب آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ فلم کا پرنٹ اپنی نوعیت کا منفرد ہے جو کہ لوگوں کو اپنی جانب کھینچے گا۔شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی فلم”دیوداس“ میں معروف بولی وڈ اداکار شاہ رخ، ایشوریا رائے بچن اور مادھوری ڈکشٹ نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔یہ فلم بائیمال رائے کی 1955 میں ریلیز ہونے والی فلم”دیوداس“ کا ری میک ہے جس میں دلیپ کمار، سوچترسن وجیانتھیمالا نے اداکاری کی تھی۔

(جاری ہے)

فلم ایک امیر لڑکے ”دیوداس“ اور پڑوس میں رہنے والی پارو کی کہانی ہے جو کہ ایک دوسرے سے بے انتہا محبت کرتے ہیں۔ لیکن طبقاتی فرق کی وجہ سے دونوں کو الگ ہونا پڑتا ہے اور پارو کی شادی ایک جاگیردار سے ہو جاتی ہے جب کہ دیوداس اپنی اداسی کا حل ایک طوائف”چندرمکھی“ (مادھوری ڈکشٹ) کی مدد سے ڈھونڈتا ہے۔فلم کا اختتام کافی حد تک ہیررانجھا اور رومیو جیولٹ جیسا ہی ہوتا ہے۔

فلم میں کئی ایسے ڈائیلاگ بھی ہیں جو کہ زبان زد عام ہوئے جیسے بابو جی نے کہا کہ گاوٴں چھوڑ دو سب نے کہا پارو کو چھوڑ دو- پارو نے کہا شراب چھوڑ دو۔آج تم نے کہہ دیا حویلی چھوڑ دو۔ ایک دن آئے گا جب وہ کہیں گے دنیا ہی چھوڑ دو‘عورت ماں ہوتی ہے، بہن ہوتی ہے، پتنی ہوتی ہے، دوست ہوتی ہے اور جب وہ کچھ نہیں ہوتی تو طوائف ہوتی ہے-

متعلقہ عنوان :