پیدائش میں مناسب وقفہ سے زچہ ، بچہ کی شرح اموات میں نمایاں کمی کی جا سکتی ہے ‘ خواجہ سلمان رفیق

ہفتہ 14 مارچ 2015 16:30

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء )مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ماں بچہ کی صحت اور تولیدی صحت کے مربوط پروگرام پر عملدرآمد کرتے ہوئے صوبے میں اپریل تک مزید 550 بنیادی مراکز صحت پر24/7کے تحت ہفتہ میں ساتوں دن 24 گھنٹے لیبر روم کی سہولت فراہم کر دی جائے گی،یہ سہولت اس وقت 150 s BHU پر دستیاب ہے ،بنیادی مراکز صحت پر لیبر روم کی سہولت فراہم کرنے سے سیف ڈلیوری پروگرام مضبوط ہو ا ہے جو زچہ، بچہ کی شرح اموات کو کم کرنے میں بہت معاون ہے ۔

انہوں نے یہ بات اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ IRMNCH پروگرام ڈاکٹر اعجاز احمد شیخ اور پروگرام کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ڈاکٹر اعجاز شیخ نے تولیدی اور ماں بچہ کی صحت کے پروگرام کی کارکردگیاور آئندہ کی منصوبہ بندی بارے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ IRMNCH کے تحت 2015 کے لئے مقرر کردہ (MDGs ) میلنیم ڈویلپمنٹ گولز کے تحت حاملہ خواتین کے علاوہ 5 سال تک کی عمر کے بچوں، نومولود بچوں اور چھوٹے بچوں کی شرح اموات کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

علاوہ ازیں تربیت یافتہ دائیوں کی تعداد میں اضافہ اور ان کے کوریج ایریا کو بڑھا یا جا رہا ہے - انہوں نے بتایا کہ بچوں اور حاملہ خواتین میں غذائی قلت ، آئرن کی کمی، بچوں میں کم وزنی اور سٹنٹنگ کی شرح کو کم کرنے کا بھی ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر اعجاز شیخ نے بتایا کہ ماں بچہ کی صحت اور بہبود آبادی کے پروگرام بارے اب تک 14800 لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت فراہم کی گئی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2015 کے اختتام تک 34ہزار ایل ایچ ڈبلیوز کو ٹرینڈ کر دیا جائے گا۔ ڈاکٹر اعجاز شیخ نے مزید کہا کہ کمیونٹی مڈ وائف کو سیف ڈلیوری کٹس فراہم کی جاتی ہیں تا کہ زچہ اور بچہ کو انفیکشن سے بچایا جا سکے۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نے اس موقع پر کہا کہ اگر مائیں بچوں کو دو سال تک اپنا دودھ پلائیں تو نا صرف نومولود بچوں کی شرح اموات میں کمی آئے گی بلکہ قدرتی طور پر پیدائش میں وقفہ اور بچوں میں غذائی کمی کے مسائل حل ہو جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ برتھ سپیسنگ سے ماں بچہ کی صحت کے مسائل حل کرنے اور شرح اموات پر قابو پانے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم عمری کی شادی بھی زچہ بچہ کی جانوں کے لئے خطرات میں اضافہ اور بچوں کی پرورش میں مسائل کو جنم دیتی ہے ۔ خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی کہ 2015 کیلئے مقرر کردہ MDGsکے حصول کیلئے تمام اقدمات کئے جائیں اور IRMNCH پروگرام کے تحت ماں بچہ کی صحت کے روڈ میپ پر عملدرآمد کو تیز کیا جائے۔